حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان کوئی اختلافات نہیں۔ پرویز خٹک
وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ،بی این پی کے تحفظات دور کردیئے ہیں، ملکی مفاد میں دونوں جماعتیں مل کر کام کر رہی ہیں، بی این پی کے ساتھ 6نکات پر مشتمل معاہدہ تھا، بی این پی کے ساتھ معاہدے پر مکمل کار بند ہیں، وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل کے حل کےلئے پرعزم ہے جبکہ بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ آج تک کسی نے بلوچستان کے مسئلے کو سمجھے کی کوشش ہی نہیں کی، حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کےلئے کمیٹی تشکیل دےدی، سیاسی لوگ ہی اسے سمجھتے اور حل کر سکتے ہیں، لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویزخٹک نے کہا کہ حکومت اور بی این پی مینگل کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں، ملکی مفاد میں دونوں جماعتیں مل کر کام کر رہی ہیں، بی این پی کے ساتھ 6نکات پر مشتمل معاہدہ تھا، بی این پی کے ساتھ معاہدے پر مکمل کار بند ہیں، بی این پی کے تحفظات دور کردیئے ہیں، وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل کے حل کےلئے پرعزم ہے، بلوچستان میں دو ڈیموں کی تعمیر کا منصوبہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا ہے، بلوچستان کے افراد کو ملازمتوں میں 6فیصد کوٹہ دیں گے، افغانستان مہاجرین کا مسئلہ بھی خوش اسلوبی سے حل کرلیں گے، بلوچستان کےلئے این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارہویں ترمیم پر افواہیں پھیلائی گئیں، بلوچستان میں لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کےلئے 9ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے،بلوچستان میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کے مسائل کے حل کےلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، بلوچستان کے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے، آج تک کسی نے بلوچستان کے مسئلے کو سمجھے کی کوشش ہی نہیں کی، بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، سیاسی لوگ ہی اسے سمجھتے اور حل کر سکتے ہیں، بلوچستان کو پینے کے پانی اور دیگر مسائل کا سامنا ہے،بلوچستان کے لوگوں کو نا امیدی کے مرحلے پر پہنچایا گیا، بلوچستان کے مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی بات کی ،مسائل کے حل میں دلچسپی لینے پر تحریک انصاف کی قیادت کا شکرگزار ہوں۔