اپوزیشن کی طرف سے چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کا فیصلہ
اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کو آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ اپوزیشن کی طرف سے چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کا فیصلہ سرفہرست ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں تمام اپوزیشن ارکان کو 100 فیصد حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے اور مطالبات زر کی منظوری کے معاملے پر حکومتی تحاریک پر رائے شماری کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے 20 ارکان کی غیر حاضری کا نوٹس لیا گیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اورپاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے صدر میاں شہباز شریف کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ شاہد خاقان عباسی ، سردار ایاز صادق ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سید خورشید شاہ ، سید نوید قمر ، متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی رہنما مولانا اسعد محمود اور دیگر رہنما شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے گزشتہ روز کی آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کے کردار اور ذمہ داریوں سے آگاہ کیا ۔ پارلیمنٹ کے حوالے سے چیئرمین سینٹ کو ہٹانے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی سے استعفوں اور بجٹ 2019-20 ء پر حکومت کو سخت دباؤ میں لانے سے متعلق فیصلے شامل ہیں ۔ اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کو اس بارے میں کل جماعتی رہبر کمیٹی کے قیام کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا جو چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کی قرار داد تحریک عدم اعتماد اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کی نامزدگی کے لیے ضروری ہوم ورک مکمل کرے گی ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں بجٹ اجلاس میں بعض اہم مواقع پر اپوزیشن کے بعض ارکان کی غیر حاضری کا نوٹس لیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں شہباز شریف نے اپنے ارکان کو سخت تاکید جاری کر دی ہے کہ وہ ہر صورت ایوان میں موجود رہیں اور کٹوتی کی تحریکوں سمیت دیگر معاملات پر اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔