کسی سگنل کا انتظارنہیں اور نہ ہی میں سگنل لیتاہوں, ہم وہ نہیں جو امپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں، سابق وزیراعظم نوازشریف
احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اداروں کے ساتھ بیٹھنے والی بات جمہوریت اور قانون کیلئے کی تھی،ماضی میں جو ہوتا رہا وہ اب کسی صورت نہیں ہونے دینگے،لوگ با شعور ہو چکے ہیں، سترسال سے یہی کھیل کھیلا جا رہا تھا، لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ اب یہ مزید نہیں ہونا چاہیے،نوازشریف کا کہنا تھا کہ کسی سگنل کا انتظار نہیں اور نہ ہی میں سگنل لیتاہوں،ہم انگوٹھے کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، ہم وہ نہیں جو امپائر کی انگلی کی طرف دیکھیں،الیکشن میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں چاہتے،کسی اور کا بھی تاخیر ہونے پر ساتھ نہیں دینگے،جب میمو گیٹ زرداری پر بنا تو مجھے ساتھ نہیں دینا چاہیے تھا،کیس کسی پر بھی بنائے جا سکتے ہیں،کیس بنتے رہے ہیں اور بن رہے ہیں،نگران وزیراعظم کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی سے بات ہوئی ہے،چاہتے ہیں سیاست دان مل بیٹھ کر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کریں،نوازشریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن سےمتعلق تبصرے دیکھ رہاہوں،مارشل لاء کے زمانے کے قوانین کو ختم ہونا چاہیے،وزیراعظم سفیر نامزد کرتا ہے اور نیب کی جانب سے اس کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا جاتا ہے،سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ یہ سب کون کر رہا ہے،،،نیب ایک ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے جس کا واحد مقصد سیاست دانوں کو ہدف بنانا تھا،سابق وزیراعظم نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھردوہزار اٹھارہ کے الیکشن سے پہلے اس قانون کا غلط استعمال کیا جائے گا