فائر بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، راکٹ حملوں سے جواب
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان مصر کی ثالثی سے فائربندی کے اعلان کے باوجود صہیونی فوج کی طرف سے بمباری کا سلسلہ جاری رہا ، فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی تنصیبات پر راکٹوں سے حملے کیے ۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی، شمالی اور وسطی علاقوں میں کئی مقامات پر فضائی حملے کیے، ان حملوں میں فلسطینی مزاحمتی مراکز اور شہری تنصیبات کو بلا تفریق نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی بمباری میں غزہ کے جنوب مغرب میں فلسطینی گروپوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔غزہ پٹی میں کئی زوردار دھماکے سنے گئے جبکہ دوسری جانب غلاف غزہ (غزہ پٹی کی سرحد کے نزدیک اسرائیلی بستیاں)کی یہودی بستیوں میں بھی خطرے کے سائرن بجا دیئے گئے۔اسرائیلی فوج نے علی الصبح جاری ایک بیان میں اعلان کیا کہ غزہ پٹی کی جانب سے اسرائیل پر 30راکٹ داغے گئے، فائرنگ اور بمباری کے تبادلے کے آغاز کے بعد فلسطینی گروپوں کی جانب سے عبرانی ریاست پر داغے جانے والے راکٹوں کی مجموعی تعداد 60ہو گئی۔اسرائیلی فوج کے مطابق 15نئے فضائی حملے کیے جن میں غزہ میں کئی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ان اہداف میں اسلامی جہاد تنظیم کا ایک عسکری کمپائونڈ شامل ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں باور کرایا ہے کہ وہ مختلف منظر ناموں کے لیے تیار ہے اور ضرورت کے مطابق اپنی عسکری کارروائیوں میں اضافہ کرے گی۔فلسطینی تنظیم حماس نے غزہ پٹی میں اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان کیا تھا۔ یہ فائر بندی مصری مداخلت کے نتیجے میں عمل میں آئی۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے بتایا کہ قابض اسرائیلی حکام اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان فائر بندی کے لیے مصری کوششیں کامیاب ہو گئیں۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس میں القسام بریگیڈ کے ایک مرکز پر متعدد بار فضائی حملے کئے جس کے نتیجے میں مرکز کو نقصان پہنچا ہے، تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔