فلم مالک کی مصنف و ہدیتکار عشر عظیم کو عزت و احترام سے پاکستان لانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
فلم مالک کی مصنف و ہدیتکار عشر عظیم کو عزت و احترام سے پاکستان لانے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع۔قرارداد تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سیمابیہ طاہر کی جانب سے جمع کرائی گئی۔صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان سمجھتا ہے کہ ڈرامہ سیریل ''دھواں'' اور فلم ''مالک'' کے خالق عاشر عظیم محب وطن پاکستانی ہیں۔ انہوں نے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد ایمانداری سے پاکستان کسٹمز میں خدمات سرانجام دیں۔ وہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے اندر پاکستان کی محبت اس قدر رچی بسی ہوئی ہے کہ وہ ہمیشہ اپنا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں۔اسی بناء پر ان کی فلم کا مشہور مکالمہ یہ ہے کہ''میں پاکستان کا عام شہری پاکستان کا مالک ہوں''یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم نے پاکستان کے عوام کے شعور کو بیدارکرنے کے لئے بطور مصنف و ہدایتکار فلم ''مالک'' بنائی۔ جس کے پروموز نے پاکستان بھر میں دھوم مچا دی۔ عاشر عظیم کی اس کاوش پر اس کی حب الوطنی پر شک کیا گیا،خود ساختہ غداری کی بو سونگھتے ہوئے اس کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا، کبھی ''مالک'' پر پابندی لگائی گئی اور کبھی سنسر بورڈ نے اس کی حب الوطنی پر قینچی چلا کر مالی نقصان پہنچا کر مقروض کیا گیا۔یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کو ایمانداری سے کام کرنے کے باوجود بیشمار انکوائریوں میں پھنسایا گیا مقدمات بنائے گئے۔ لیکن وہ تمام انکوائریوں اور مقدمات میں باعزت طور پر بیگناہ ثابت ہوئے۔جس کے بعد انھوں نے پاکستان کسٹمزکے ایک اہم عہدہ سے استعفیٰ دے دیا کہ وہ اس نظام سے ہار گیا ہے۔ آج عاشر عظیم کینیڈا میں ٹرک چلا کر اپنا قرض اتارنے کی کوشش کر رہا ہے جو اس کی ایمانداری کی روشن مثال ہے۔یہ ایوان یہ بھی سمجھتا ہے کہ عاشر عظیم کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ''پاکستان کے محب وطن عاشرعظیم کو عزت و احترام سے پاکستان واپس لایا جائے، اور پاکستان کسٹمز میں بحال کیا جائے۔ اور ان کی بنائی ہوئی فلم ''مالک'' کو سنسر کئے بغیر نشر کرنے کی اجازت دی جائے۔