اگر آپ نے تابعداری کرنی ہے تو عمران خان کی پیروی کریں ،مریم نواز کا پی پی کو مشورہ
مریم نواز کا کہنا تھا کہ دوسری طرف لوگ چھوٹے چھوٹے سے فائدے کیلیے بیانیےکو روند رہے ہیں ،افسوس ہے چھوٹے سے عہدے کےلیے جدوجہد کو نقصان پہنچایا گیا،چھوٹے سے فائدے اور عہدے کے لیے بی اے پی سے ووٹ لے لیا؟پہلی دفعہ دیکھا لیڈر آ ف اپوزیشن سرکاری ارکان سے مل کر بنا،چھوٹے سے عہدے کے لیے جمہوری جدوجہد کو نقصان پہنچایا گیا ایک طرف لکیر کھینچ دی گئی،صف بندی ہوچکی، عوام سب کے بیانیے کو جان چکے،سیاست میں دخل اندازی نہ کرنے کے بیانئے سے ہم نہیں ہٹیں گے، حکومت کوئی نہیں چھوڑتا ، پرویز مشرف دنیا کے سامنے نشان عبرت بن گئے، وہ سزا سے بھاگے ہیں لیکن ہمیشہ کے لئے مثال قائم ہو گئی ہے، میاں صاحب اصول کی بات کرتے ہیں، بھائی سب کو ہونا آتا ہے، آصول پر چلنا اور قائم رہنا سب سے اچھی بات ہے مولانا فضل الرحمان کے موقف کا انتظار ہے،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ن لیگ،مولانا اور پی ڈی ایم کی باقی جماعتیں کافی ہیں اگر آپ نے تابعداری کرنی ہے تو عمران خان کی پیروی کریں۔اگر اپوزیشن لیڈر کا عہدہ چاہیے تھا تو نوازشریف سے مانگ لیتے۔عوامی طاقت پر بھروسہ کرنے والے ڈیل کرکے نکل نہیں جاتے۔دنیا میں پہلی مرتبہ دیکھا اپوزیشن لیڈر کو حکومتی ارکان سلیکٹ کر رہے ہیں۔ آصف زرداری نے کہا تھا ن لیگ،پی ڈی ایم مانے تو پنجاب میں عدم اعتماد کرکے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ بنا دیں نواز شریف نے کہا تھا آئین و قانون نے جس دائرہ کار میں محدود کیا اسی میں رہیں ووٹ کس کے کہنے پر دیے گئے ساری دنیا جانتی ہے ،