وزیرداخلہ نے6ماہ میں تمام شناختی کارڈ کی پڑتال کرنےاورہیلپ لائن بنانےکا اعلان کردیا
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کی سرزمین پر حملہ کیا گیا۔پہلے کہا جاتا تھا ڈرون حملوں پر حکومتی موقف سامنے نہیں آتا۔اور بعد میں کہا گیا کہ وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کیوں کی۔ولی محمد کا پاسپورٹ دو ہزار ایک میں بنا تھا ۔اگر وہ موجودہ دور حکومت میں اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کرانے آتا تو پکڑا جاتا،چودھری نثار نے کہا اگلے چھے ماہ میں ساری صفائی کرنا چاہتے ہیں ۔معاملہ جعلی کاغذات کا نہیں بلکہ ملکی سکیورٹی کا ہے۔اگلے چھے ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرائی جائے گی۔اور ڈھائی کروڑ خاندانوں کے شناختی کارڈ چیک کیے جائیں گے۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ نادرا کے سولہ ڈی جی ہٹا دیئے گئے ہیں۔ملک کی عزت بیچنے والے سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔۔چودھری نثار نے کہا جعلی شناختی کارڈ رکھنے والے کو سات سال قید ہوگی ۔ دو ماہ کی مہلت دیتے ہیں جو جعلی شناختی کارڈز خود جمع کرا دیں گے انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرینگے۔ جبکہ جعلی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بنانے والے نادرا اہلکار کو چودہ سال تک قید ہو گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ شناختی کارڈ کے معاملے پر ایک ہیلپ لائن بنا رہے ہیں جس کی نگرانی وہ خود کرینگے ۔تحقیقات کرینگے اور ایک مخصوص درجے کے بعد شناختی کارڈ بلاک کردینگے۔جبکہ جعلی شناختی کارڈ کی نشاندہی کرنے والوں کو انعام بھی دیا جائے گا۔ چودھری نثار نے کہا ولی محمد سے بھی بڑے بڑے کیس موجود ہیں ۔مشرف دور میں ہزاروں جعلی شناختی کارڈ بنائے گئے۔پچھلی حکومت میں ایسے ایسے کام ہوئے کہ بتا دیں تو بہت حیرانی ہوگی۔چودھری نثار نے کہا پانچ ماہ میں ایک لاکھ بارہ ہزارشناختی کارڈبلاک کیےگئے۔ اور تین سال میں انتیس ہزارپاسپورٹ بلیک لسٹ ہوئے۔جبکہ اٹھ سو چھبیس نادراملازمین کےخلاف کارروائی کی گئی۔انہوں نے کہا افغان مہاجرین کو دھکے دیکر نکالنے والی بات ٹھیک نہیں