کابینہ کا ہنگامی اجلاس: وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی نئی سمری منظور کرلی گئی
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا ہنگامی ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری ارکان کے سامنے پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میں ڈیفس ایکٹ میں ترمیم منظور کی گئی، اس ترمیم کے تحت ڈیفنس ایکٹ میں لفظ ایکسٹینشن کااضافہ کیا گیا اور پھر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی نئی سمری تیار کی گئی جسے کابینہ ارکان کے سامنے پیش کیا گیا۔وفاقی کابینہ نے پاکستان ڈیفنس سروسز رولز کے آرٹیکل 255 میں ترمیم کی، ترمیم کے ذریعے آرٹیکل 255 میں لفظ ایکسٹینشن کا اضافہ کیا گیا۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نئی سمری صدر مملکت کو بھجوادی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا پہلا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، نوٹیفکیشن 19 اگست کو وزیراعظم کے دستخط سے جاری ہوا تھا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ، وہ کل سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی نمائندگی کریں گے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ چونکہ وزیر قانون کے طور پر فروغ نسیم عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے تھے اس لیے انہوں نے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دیا، وزیراعظم کی منظوری سے وہ دوبارہ کابینہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ شیخ رشید نے بتایا کہ وزیراعظم نے فروغ نسیم کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے، وہ کل اٹارنی جنرل کے ہمراہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ کابینہ کے کسی رکن نے فروغ نسیم پر تنقید نہیں کی۔اس سے قبل وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کا معاملہ چھایا رہا اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی تھی۔