کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی مندی کا رحجان برقرار رہا۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز آج کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس گیارہ ہزار چار سو پوائنٹس کی سطح عبورکرگیا۔ تاہم مارکیٹ کے آغاز کی تیزی کاروبارکو مثبت زون پربرقرار نہ رکھ سکی۔ اور ہنڈرڈ انڈیکس ایک سو سے زائد پوائنٹس گر کر گیارہ ہزار تین سو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔ فاطمہ فرٹیلائزر ،اینگرو کارپوریشن اور فوجی فرٹیلائزر سمیت سیمنٹ اسٹاکس میں محدود تیزی بھی مارکیٹ کو مندی سے نہ نکال سکی اورکے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس ایک سو تین پوائنٹس کمی کے بعد گیارہ ہزار دو سو چوراسی پوائنٹس پر بند ہوگیا۔ مجموعی کاروباری حجم سات کروڑ شئیرز رہا جبکہ حجم کے اعتبار سے فاطمہ فرٹیلائزر میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی کراچی اسٹاک مارکیٹ میں عدم دلچسپی اور مقامی مالیاتی اداروں کا مارکیٹ میں نہ آنا کاروبار میں مندی کی بنیادی وجہ ہوسکتا ہے۔ ادھرلاہور سٹاک مارکیٹ میں بھی آج مندی کا رجحان رہا۔ ایل ایس پچیس تریپن پوائنٹ کی کمی کے ساتھ تین ہزار چھتیس پوائنٹ پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں ایک سو کمپنیوں کے چوبیس لاکھ تہتر ہزار سات سو چونتیس حصص کا کاروبار ہوا۔