پولیس تشدد سے ہلاک نوجوان سخاوت علی کی موت پر اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم
وزیراعظم عمران خان کی طرف سے گجرات کے تھانہ ککرالی میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان سخاوت علی کے قتل کے واقعہ پر سختی سے نوٹس کے بعد وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس انعام غنی کو اس واقعہ پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے جس پر آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی نے فوری طور پر پنجاب پولیس کے انٹرنل اکاو¿نٹیبلٹی گوجرانولہ ریجن کے ایس ایس پی کو اس سارے واقعے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے ، انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس نے آئندہ 7 روز میں سارے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات مکمل کرکے نوجوان سخاوت علی کی موت کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت کی ہے- آئی جی پنجاب پولیس نے پولیس کے تحقیقاتی آفیسر کو ہدایت کی ہے کہ انصاف کی فوری فراہمی اور ذمہ داروں کے تعین کے لیے وزیراعظم آفس اسلام آباد میں باقاعدہ نگرانی کی جارہی ہے- اس واقعہ کی مکمل غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے ، نوجوان سخاوت علی کے قاتلوں کا تعین کیا جائے اور انھیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے - یادرہے کہ مقتول سخاوت علی کے باپ نے وزیراعظم عمران خان کو درخواست دی تھی کہ تھانہ ککرالی پولیس گجرات میں اس کے جواں سالہ بیٹے پر پولیس نے بہیمانہ تشدد کرکے ہلاک کردیا ہے جس پر وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب سے اس سارے واقعہ پر رپورٹ طلب کی ہے