مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف خواتین کا زبردست احتجاجی مظاہرہ
مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف مہاجرین جموں کشمیر مانک پیاں کمیٹی کے زیر اہتمام خواتین کا زبردست احتجاجی مظاہرہ، بھارت مخالف ریلی میں نعروں سے فضا گونج اٹھی، شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش،مقبوضہ کشمیر سے آخری بھارتی فوجی کے انخلاءتک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کا عزم، حریت قائدین کی بلا جواز گرفتاریاں قابل مذمت، ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کی ٹارچرز سیلوں سے رہائی کیلئے عالمی انسانی حقوق کے ادارے کردار ادا کریں، خطہ میں پائیدار امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے، مظاہرہ سے امیر مہاجرین مانک پیاں محمد یونس میر، روف تانترے، محمد قاسم مغل، ظفر مغل، سفیر میر، غازی شاہ، جاویدقریشی ، رخشاں بی بی، شازیہ ظفر، آمنہ یونس میر کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف مانک پیاں مہاجر کیمپ میں مجلس شوری کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، سکول گراﺅنڈ سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرہ میںخواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ مظاہرہ میں مجلس شوریٰ کے امیرمحمد یونس میر سمیت اراکین نے بھی شرکت کی۔ مظاہرہ کے شرکاءنے بھارت مخالف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں، بھارت جیسے غاصب اور جارح ملک نے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے، نہتے عوام پر پیلٹ اور بلٹ کا استعمال کیا جاتاہے، 27اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی افواج کے ذریعے کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا اس ناجائز قبضہ کیخلاف کشمیری ہر سال یوم سیاہ مناتے ہیں اور دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت جیسے غاصب اور جارح ملک سے کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوانے کیلئے ٹھوس کردار اداکیا جائے۔ مظاہرین کی جانب سے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیر جانبدارانہ کردار ادا کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق دلوائے ۔ انہوںنے کہا کہ حریت قیادت سمیت ہزاروں بے گناہ کشمیری بھارت کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور انہیں شدیدذہنی اذیت میں مبتلا رکھا گیا ہے، انسانیت کی جتنی تذلیل مقبوضہ کشمیر کے اندر ہو رہی ہے تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی ہے۔ انہوںنے اس موقع پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کیلئے مزید بھرپور اندازمیں کردار ادا کرے جس سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وجبر کا خاتمہ ممکن ہونے کے ساتھ ساتھ خطہ میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہوسکے۔