سندھ ہائی کورٹ نے آسٹریلیا سے درآمد شدہ بھیڑوں کو تلف کرنے کے خلاف حکم امتناعی برقرار رکھتے ہوئے سماعت کل صبح دس بجے تک ملتوی کردی
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس مقبول باقراورجسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو پرمشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔ عدالت میں محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے ڈاکٹرنذیر کلہوڑو نے رپورٹ پیش کی جس کے مطابق مردہ بھیڑوں کے نمونے لیے گئے جن میں اینتھرکس بیماری کی علامات اورشواہد ملے ہیں رپورٹ پرعدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ پہلے آپ کہتے ہیں کہ مردہ بھیڑوں کے نمونے نہیں لیے گئے اوراب کہتے ہیں نمونے لیے اوربیماری پائی گئی اب یہ آپ کو ثابت کرنا ہوگا۔ عدالت میں آسٹریلیا میں متعین پاکستانی سفیرکا خط بھی لایا گیا گیا جس میں بتایاگیا تھا کہ بحرین سے جوبھیڑیں واپس ہوئی ہیں ان میں اسکیباماؤتھ کی بیماری پائی گئی۔ جس کی بنا پرانہیں مستردکیا گیا تھا جبکہ بھیٹروں کو اترنے کی اجازت سے پہلے ہی جہاز کے لنگر اندازہونے کی مدت بھی ختم ہوگئی تھی عدالت نے بھیڑوں کو تلف کیے جانے کے حکم امتناعی میں کل تک کےلیے توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔