امریکا - بھارت اسٹریٹجک الائنس ہمارے کہنے سے تبدیل نہیں ہو سکتا، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکہ میں برطانیہ ، یورپی یونین ، سعودی عرب اور عمان کے وزراء خارجہ سے ملاقات ہوئی
اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ میں موجود پاکستان وزیر خارجہ شاہ محمود کی رسمی اور غیر رسمی ملاقاتیں جاری ہیں،، برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے پاک برطانیہ تعلقات کو اسٹریٹیجک پارٹنر شپ میں بدلنے پر اتفاق کیا ،، شاہ محمود قریشی نےعمان اور سعودی عرب کے وزراء خارجہ سے ملاقات بھی کی ،، پاکستانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ،، او آئی سی کے اجلاس میں پاکستان نے کشمیر کے حوالے سے اپنا مؤقف پیش کیا ،، اور کشمیریوں پر ظلم کے حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا ،، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بھارت یہ کہتا ہے کہ وہ کچھ نہیں چھپا رہا تو وہ اس تحقیقاتی کمیشن کو تسلیم کرے ،،
پاک بھارت تعلقات پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جب بھی وہ پاکستان کے ساتھ چلا ہے ،، اسے فائدہ ہی ہوا ہے،، پاکستان ہمیشہ سے امن چاہتا ہے ،
یاد رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ 29 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے
وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پاک-امریکا تعلقات میں سردمہری کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں امریکا کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے، لیکن ہم کوشش کریں گے کہ امریکا کو زمینی حقائق اور اپنے تعاون سے متعلق آگاہ کریں۔امریکا اور بھارت کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا-بھارت اسٹریٹجک الائنس پر ہمارےکہنے سے نظرثانی نہیں ہوسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتوں کی ترجیحات بدلتی رہتی ہیں، ہمیں مشکل حالات سے نمٹنا ہے اور ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امریکاجب بھی پاکستان سے مل کر آگے بڑھا، ان کو فائدہ ہوا، نقصان نہیں