اگر دونوں ملکوں کے درمیان روائتی جنگ چھڑی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے،وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بنیادی خلاف ورزیاں رکوائے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائے۔آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو گزشتہ ترپن روز سے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کرفیو ختم کرنا چاہیئے اور تمام سیاسی قیدیوں بالخصوص ان تیرہ ہزار نوجوانوں کو فوری رہا کرنا چاہیئے جنہیں قابض فورسز نے اٹھا لیا ہے۔وزیر اعظم نے عالمی برادری کو خبر دار کیا کہ دوایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایٹمی طاقتیں آخر تک لڑتی ہیں تو اثرات سرحدوں سے کہیں دور تک جاتے ہیں۔وزیرا عظم نے کہا کہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان روائتی جنگ چھڑی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔سات گنا چھوٹے ملک کے لئے صرف دو ہی راستے بچتے ہیں کہ یا تو وہ گھٹنے ٹیک دے یا پھر خون کے آخری قطرے تک لڑے۔ عمران خان نے کہا کہ نائن الیون کے بعد خصوصا مغربی ممالک میں اسلام کے خلاف شرانگیزپراپیگنڈا ایک اور اہم مسئلہ ہے جس کے عالم اسلام پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بعض عالمی رہنماؤں کی جانب سے اسلامی انتہا پسندی اور اسلامی دہشتگردی جیسی اصلاحات بلاسوچے سمجھے استعمال کی جاتی ہیں جو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے پرچار کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی امر کے باعث مسلم ممالک کی کمیونٹیز میں تشویش اور اضطراب پیدا ہورہا ہے اور ایسے عوام انتہا پسندی کا سبب بنتے ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام صرف ایک ہے۔عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک کے بعض ذرائع ابلاغ نے اس چیز کو بالارادہ عام کیا تاہم ان ملکوں کے عوام کی واضح اکثریت کا اس میں کوئی کردار نہیں تھا۔وزیراعظم نے نبی آخرالزماں حضرت محمد ۖ کی ریاست مدینہ کے ماڈل کو اپنا رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ریاست کا مقصد معاشرے کے تمام طبقوں کی فلاح وبہبود تھا۔وزیراعظم نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے کلیدی کردار ادا کرے۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اس معاملے پر غیرسنجیدگی پائی جاتی ہے اور شاید عالمی رہنما اس نازک صورتحال کا ادراک نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انحصار اپنے دریاؤں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اور اس کاپانی گلیشئرز سے آتا ہے جو تیزی سے پگھل رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ صورتحال جاری رہی اور اس کے حل کے لئے کچھ نہ کیا گیا تو انسانوں کو بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔