مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز ہوگیا۔
سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کو'اسمارٹ سٹی' بنانے کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا ہے۔ دو ہفتے پیشتر مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔اس منصوبے کا مقصد حجاج کرام اور معمترین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لیے نقل وحمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔ مکہ معظمہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز کردیا ہے۔ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا مقصد مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والوں کوٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ اتھارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کوسونپی گئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت 2020ء میں مکہ معظمہ میں 400 اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی جب کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ان کی تعداد دو ہزار تک پہنچائی جائے گی۔