سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کردیا
سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جبری رخصتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں، انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، انہیں میرٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ہٹا کر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا جبکہ گزشتہ دنوں وزیراعلٰی سندھ کے مشیر سینیٹر سعید غنی بھی ایک ٹاک شو میں کہہ چکے ہیں کہ اے ڈی خواجہ کو ایسے حالات میں واپس نہیں آنا چاہیئے، جس کا مطلب واضح ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے،عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت بارہ جنوری کو ہوگیاے ڈی خواجہ گزشتہ 8 ماہ سے سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر فائز تھے لیکن اس دوران ان کے چند معاملات پر اختلافات ہوئے، جس کے بعد انہیں جبری چھٹیوں پر بھجوا دیا گیا ، ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو آئی جی کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں