افغانستان: رکن پارلیمنٹ گاڑی حملے میں زخمی،محافظ ہلاک
کابل(اے این این) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک اور رکن پارلیمنٹ فکوری بہشتی گاڑی پر حملے میں زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ان کا ایک محافظ ہلاک ہو گیا ہے ،حملہ اس وقت ہوا جب فکوری پارلیمان جا رہے تھے،خود کش بمبار نے خود کو گاڑی سے ٹکرا دیا،متعدد راہگیروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں ۔افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں بم دھماکے میں ایک رکنِ پارلیمان فکوری بہشتی کی گاڑی کو بظاہر نشانہ بنایا گیا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔تاہم اب تک یہ واضح نہیں کہ یہ حملہ ریمبٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا ہے یا پھر اس میں خودکش بمبار ملوث تھا۔ میڈیا کے مطابق حملہ آور پیدل تھا جس نے خود کو گاڑی سے ٹکرایا۔مقامی میڈیاکے مطابق اس حملے میں فکوری بہشتی زخمی ہوئے ہیں اور اس حملے میں ان کا محافظ ہلاک بھی ہوا ہے۔ تاہم ان اطلاعات کی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہےیہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے اس وقت ہوا جب فکوری بہشتی پارلیمان جا رہے تھے۔فکوری بہشتی افغانستان کے وطسی صوبے بامیان سے رکنِ پارلیمان ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے کابل میں مسلح حملہ آوروں نے پارلیمنٹ کے ایک اور رکن میر ولی کے گھر پر حملہ کیا جس میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔اطلاعات کے مطابق میر ولی اس حملے میں بچ گئے تاہم حملے میں دو بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں کندھار سے رکنِ پارلیمان عبید اللہ برکزئی کے 25 سالہ بیٹے سمیت دو سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔ میر ولی جنوبی صوبے ہلمند سے منتخب رکن ہیں۔ افغان طالبان کا دعوی ہے کہ انھوں نے اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔2014 میں بین الاقوامی اتحادی فوجوں کے انخلا کے بعد سے طالبان ہلمند صوبے کا بہت سا علاقہ اپنے کنٹرول میں لے آئے ہیں۔ ہلمند صوبہ منشیات کی پیداوار کے حوالے سے اہم ہے۔