کارکردگی کی بنیاد پر سرفہرست کھلاڑی بننا میرا ہدف ہے۔ احمد شہزاد
قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بیٹسمین احمد شہزاد نے نئے سال میں سرفہرست کھلاڑی بننے کو اپنا ہدف قراردیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی کے ذریعے ٹیم میں واپسی کے لیے سلیکٹرز پر دبائو بڑھائیں گے۔احمد شہزاد پاکستان کے واحد کھلاڑی ہیں جنھیں کرکٹ کے تینوں طرز میں سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے لیکن گزشتہ ایک سال کے دوران خراب کارکردگی کے باعث قومی ٹیم میں جگہ بنانے ناکام ہیںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شروع میں اس چیز سے دلبرداشتہ ہواتھا لیکن اب میں نے اس کو پس پشت ڈال کر ٹیم میں واپسی کے لیے توجہ مرکوز کررکھی ہے۔ڈومیسٹک سیزن میں اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے بنگلہ دیش پریمیئرلیگ (بی پی ایل)میں 40 کی اوسط سے رنز بنائے اور قائد اعظم ٹرافی میں بھی سنچری بنائی اور اب نیشنل ون ڈے ٹرافی کے 6 میچوں میں 614 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں'۔انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ 'اگلے سال میں کوشش کروں گا کہ اپنے کیریئر کو بہترین بنائوں اور پہلے ڈومیسٹک اور پھر بین الاقوامی سطح پر سرفہرست آجائوں۔احمد شہزاد ڈومیسٹک کرکٹ میں ایچ بی ایل کی ٹیم کا حصہ ہیں اور ٹیم کو قائداعظم ٹرافی میں شکست ہوئی تھی تاہم ٹیم کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ تجربہ کھلاڑیوں کی عدم موجودگی میں ٹیم کو مشکلات سے باہر نکالنے کے لیے ان نوجوان کھلاڑیوں میں پوری صلاحیت ہے۔واضح رہے احمد شہزاد کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم سے باہر کیا گیا تھا جبکہ اس وقت کے کوچ وقاریونس نے بھی اپنی رپورٹ میں ان کے رویے کی شکایت کی تھی۔