دسمبر تک 800 ارب روپے کا ہدف حاصل کرلیا تو بڑی بات ہوگی. طارق بشیرچیمہ
طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جبکہ بلوچستان اور سندھ میں حالیہ سیلاب سے فصلیں تباہ ہوئیں. لہذا ملک کومشکلات سے نکالنے کیلئے کسانوں کاکردار اہم ہے انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے گندم درآمد کرنا پڑ رہی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال گندم کاپیداواری ہدف 91فیصد مکمل کرلیا ہے اور وزیر اعظم نے کسانوں کیلئے زرعی قرضوں میں خاطر خوا ہ اضافہ کیا ہے جبکہ زرعی قرضوں میں 400 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، دسمبر تک 800 ارب روپے کا ہدف حاصل کرلیاتو بڑی بات ہوگی اور کوشش ہے پیداوار اتنی ہو کہ گندم درآمد نہ کرنی پڑے طارق بشیر چیمہ کے مطابق زرعی قرضوں کو بڑھا کر 1 ہزار 819 ارب روپے کیا گیا ہے، ڈی اے پی وافر مقدار میں موجود ہے، اور قیمت میں کمی بھی ہوئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ قرضوں پر مارک اپ ختم کیاجائے. انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ کاشتکاروں کے وفود کے ساتھ ملاقات کریں گے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف بھی کاشتکاروں کے وفود سے ملاقات کریں گے.. طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ ملک میں 2 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز بجلی پر چلتےہیں جبکہ ملک میں 12 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز ڈیزل پرچل رہےہیں اور وزیراعظم شہباز شریف نے کھاد کی قیمت 25 سو روپے تک کم کی جبکہ ڈی اے پی کا بیگ اس وقت 9 ہزار روپے میں مل رہا ہے. اور ہم چاہتے ہیں اس ملک کے عوام کو سہولت دی جانی چاہئے