فاٹا میں امن کے لئے آل پارٹیز کانفرنس کا سات نکاتی اعلامیہ جاری، گرینڈ قبائلی جرگہ کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام فریقین سے مذاکرات کا اختیار مل گیا، قبائلیوں کے نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔
جے یو آئی فضل الرحمان کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں نواز شریف، چودھری شجاعت حسین، امین فہیم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماء اور فاٹا کے قبائلی وفد کے ارکان شریک ہوئے۔ کانفرنس میں سات نکاتی ایجنڈے پر اتفاق ہوا جس کے مطابق گرینڈ قبائلی جرگہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام فریقین سے بات چیت کیلئے با اختیار ہو گا۔ طالبان سے مذاکرات آئین پاکستان کے دائرہ کار میں رہ کر کیے جائیں گے اور متعلقہ قوانین اور حکومتی رٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اعلامیے کے مطابق موجودہ، عبوری اور آئندہ حکومت طے شدہ سفارشات پرعملدرآمد کی پابند ہو گی۔ اے پی سی نے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کے لیے ٹرسٹ قائم کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔ اس سے پہلے نواز شریف، فضل الرحمان اور منور حسن نے اپنے خطاب میں طالبان سے مذاکرات کی مکمل حمایت کی۔ اپنے خطاب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ ملک میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ ایک دن میں سینکڑوں لوگ شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی کر کے ایبٹ آباد آپریشن کیا۔ مخدوم امین فہیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ قیام امن کے لیے ہرکوشش کا ساتھ دیں گے۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ حکومت اور فوج طالبان کی طرف سے مذاکرات کی پیش کش قبول کریں۔ طالبان بھی ضمانت کے لفظ کی وضاحت کریں۔ قبائلی جرگے کے سربراہ ملک قادر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبائلی عوام کو دہشت گرد نہ کہا جائے۔