پاکستان میں ٹڈی دل کا خاتمہ چینی بطخوں کی فوج کرے گی۔
ایک طرف چین میں پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس نے پوری دنیا میں تھرتھلی مچا رکھی ہے مگرچین ہی سے جڑی ایک اچھی خبر بھی سامنے آئی ہے۔ وہ یہ کہ چین پاکستان کو فصلوں کو تباہ کرنے والی ٹڈی دل کے خاتمے میں مدد فراہم کرنے کے لیے بطخوں کی ایک بڑی فوج پاکستان بھیجنے کی تیاری کررہا ہے۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک بطخ روزانہ دو سو سے زیادہ ٹڈیاں کھا سکتی ہے اور یہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کرم کش ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہوتی ہیں۔
پاکستان نے رواں ماہ کے آغاز میں ٹڈی دل کے حملے کے حوالے سے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ملک میں دو دہائیوں میں ہونے والا بدترین حملہ ہے۔ ٹڈی دل لاکھوں کی تعداد میں جنوبی ایشیا کے علاوہ مشرقی افریقہ میں بھی تباہی مچا رہے ہیں۔
چینی اخبار کے مطابق چینی حکومت نے رواں ہفتے اعلان کیا ہے کہ وہ ماہرین کی ایک ٹیم پاکستان بھیجے گی جو ٹڈی دل کے خاتمے کا پروگرام بنائے گی۔ تاکہ بیس سال کے بدترین ٹڈی دل سے نمٹا جاسکے۔ ژےجینانگ زرعی اکیڈمی سے تعلق رکھنے والے محقق لو لزہی کا کہنا ہے کہ بطخیں اس معاملے میں ’حیاتیاتی ہتھیار‘ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں مرغیاں دن میں 70 ٹڈیاں ہی کھا پاتی ہیں بطخوں کی خوراک ان سے تین گنا زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین آج سے دو عشرے قبل شمال مغربی صوبے سنگیانگ میں حیوانات کے ذریعے حشرات الارض کو تلف کرنے کا موثر تجربہ کارچکا ہے۔ لو لزہی کا کہنا تھا کہ چین کے صوبے سنکیانگ میں بطخوں کی مدد سے ٹڈیوں کے خاتمے کے تجرباتی منصوبے کا آغاز آنے والے مہینوں میں کیا جائے گا۔