آئی ایم ایف کیساتھ معاملات طے پا گئے۔ خرم دستگیر
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ شنگھائی تھرکول منصوبے سے بجلی کی پیداوار شروع ہونے سے نوازشریف اور بے نظیر کے خواب کی تعبیر ہوگئی ہے، تھر میں 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں اور یہاں سے ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے، آئی ایم ایف سے اس مالی سال کے تمام معاملات پر معاہدہ ہوچکا ہے، اگلے مالی سال کے بارے میں وہ ہم سے کچھ گارنٹی چاہ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ شنگھائی تھرکول کے منصوبے نے بجلی کی پیداوار شروع کردی ہے، یہ منصوبہ 1320میگاواٹ کا ہے، تھل نووا کا 330 میگاواٹ کا منصوبہ بھی مکمل ہوگیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ نواز شریف اور بے نظیر کے خواب کی تعبیر ہو گئی، ایک سال میں تھر سے ایک ہزار 980 میگا واٹ بجلی پیدا کی ہے۔ وفاقی وزیرخرم دستگیر نے کہاکہ تھر میں 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں اور یہاں سے ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے جبکہ مزید 100میگا واٹ بجلی درآمد کے لیے ایران گوادر ترسیلی لائن مکمل ہوگئی ہے۔ وفاقی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ بجلی کے منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں، شہبازشریف کی قیادت میں پی ڈی ایم تیزی سے کام کر رہی ہے، سستی بجلی کو سسٹم میں شامل کیا جارہا ہے، تھر کے معاملے پر تمام شکوک و شہبات دور ہو گئے ہیں۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے اس مالی سال کے تمام معاملات پر معاہدہ ہوچکا ہے، اگلے مالی سال کے بارے میں وہ ہم سے کچھ گارنٹی چاہ رہے ہیں، بجلی کا بنیادی ٹیرف جس میں آخری بار پچھلے موسم گرما میں اضافہ کیا گیا تھا، بنیادی ٹیرف میں کسی بھی سلیٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، سردیوں میں جو لوڈشیڈنگ ہوئی ہے وہ بچت کا منصوبہ ہے، ہمارے پاس بجلی بنانے کے وافر ذرائع اور ایندھن موجود ہے، لیکن پچھلے موسم گرما میں ایک تلخ تجربہ ہوا تھا ، ہمیں صارفین کے بلوں کا خیال ہے، ان کو کم کرنے کا بھی خیال ہے۔