حقوق نسواں کے تحفظ کے لیے سیاسی جماعتیں کوئی کردار ادا نہیں کر رہیں اس مقصد کے لیے خواتین کو خود ہی میدان میں نکلنا ہو گا

سیاسی خواتین کارکن ہر جماعت کےجلسے کی زینت تو ہیں لیکن کسی بھی جماعت کی پالیسی سازی میں ان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہی دکھائی دیتا ہے، اسی موضوع پر خواتین کے لیے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں منعقد ہوئی، ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر بیگم مہناز رفیع کاتحریک پاکستان اور ملکی سیاست میں خواتین کے کردار کا ذکر کتے ہوئے کہنا تھا ہر موقع پر ہی خواتین کا کردار اہم رہا ہے ، اس موقع پر تحریک پاکستان اور سیاسی عمل میں عورتوں کی شمولیت کے موضوع پر دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی نیٹ ڈاکومنٹریورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال نے سیاسی جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بیٹھی خواتین ان کی نمائندگی نہیں کرتیں اسمبلی کی ممبر صرف اسے بنایا جاتا ہے جس کی شکل اچھی لگے یا رشتے دار ہو