افغانستان میں شدید سردی کی لہر، 166 افراد ہلاک

افغان ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں شدید سرد موسم میں 166 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ انتہائی حالات نے غربت زدہ ملک پر مصائب کا ڈھیر لگادیا ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ 34 میں سے 24 صوبوں کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ہلاکتیں بتائی گئی ہیں جبکہ 10 جنوری سے درجہ حرارت منفی 33 ڈگری تک گرا ہے۔ امدادی ادارے کا بتانا ہے کہ 38 ملین افراد میں سے نصف سے زائد بھوک کا شکار ہیں۔ امدادی اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں تقریباً چالیس لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ سردی کے باعث ہلاک جانوروں کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بچے رات کو سردی سے جاگ جاتے ہیں اور صبح تک روتے رہتے ہیں۔ وہ سب بیمار ہی ہمارے پاس اکثر کھانے کے لیے روٹی بھی کم ہوتی ہے۔‘ یاد رہے کہ رواں ہفتہ دورہ کابل کے دوران اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ عالمی ادارہ زیادہ تر خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی سے استثنیٰ کا مطالبہ کر رہا ہے۔