چین کا اقتصادی ماڈل قابل تحسین ہے۔ عالمی برادری
ڈبلیو ٹی او کے سالانہ اجلاس میں چینی سفیر نے چین کے اقتصادی ماڈل پر امریکی نمائندے کی نکتہ چینی کو مسترد کیا۔ پاکستان سمیت ڈبلیو ٹی او کے بیشتر رکن ملکوں نے چین کے اقتصادی ماڈل کی تعریف کی۔ پاکستانی نمائندے نے نشاندھی کی کہ ہر ملک کو اپنے ملک کی صوتحال کے مطابق اقتصادی ترقی کا ماڈل اپنا نے اور پالیسی مرتب کرنے کا حق حاصل ہے۔چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کے خیال میں چین کے اقتصادی ماڈل پر تنقید غیرمعقول ہے، ہر ملک کو اپنے ملک کی صوتحال کے مطابق اقتصادی ترقی کا ماڈل اپنا نے اور پالیسی مرتب کرنے کا حق حاصل ہے جو ڈبلیو ٹی او کے اصولوں کے عین مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کو ترقی پزیر ملکوں کی ترقی کا ماڈل سمجھتا ہے۔ چین نے ستر کروڑ آبادی کو غربت سے نجات دلائی ہے جو ہمارے لیے بہت قیمتی تجربہ ہے۔ چین ایک کھلی معیشت ہے اور کثیرالطرفہ تجارتی نظام کے محافظوں میں سے ایک ہے۔پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ امریکی حکومت کی اختیار کردہ یکطرفہ اور تحفظ پسند پالیسی سے عالمی معیشت پر گہرے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔