وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو احساس دلایا کہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے فوری حل کرنے کی ضرورت ہے،وزیرخارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت کا سخت رویہ اس کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکہ کے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کشمیر کے تنازعے پر ثالثی کی پیشکش پاکستان کی توقعات سے کہیں بڑھ کرتھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ثالثی کا معاملہ بھارت نے اٹھایا تھا تاہم اب مودی سرکار اپنے ملک کے سیاسی حلقوں کی جانب سے اس معاملے پر واویلا مچانے کے بعد اس سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو احساس دلایا کہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے فوری حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے صدرکو بتایا گیاکہ پاکستان امن پسند ملک ہے جو بھارت سمیت خطے میں امن چاہتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکہ نے افغانوں کے درمیان مذاکرات میں پاکستان کے کردار کی خواہش ظاہر کی جس کے لئے وزیراعظم نے طالبان قیادت کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل میں ہر ممکن تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں جنگ کے بجائے سیاسی حل چاہتا ہے انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ طالبان رہنما انتخابات میں حصہ لے کر سیاسی عمل کا حصہ بنیں۔