آج تھرپارکر کی صورتحال کا سب کو پتہ ہے، سندھ کے عوام تبدیلی کے خواہشمند، وزیر خارجہ
کراچی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج تھرپارکر کی صورتحال کا سب کو پتہ ہے سندھ کے عوام تبدیلی کے خواہشمند ہیں، سیاسی عمل جاری رہتا ہے، حقیقت کو تسلیم کیا جائے، خود دار قوم ہیں، خود داری کا سودا نہیں کریں گے، چین کے ساتھ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، چین کے دورے میں دو طرفہ تعلقات اور سی پیک پر بات چیت ہوئی، داسو واقعہ بزدلانہ کارروائی ہے، چینی اور پاکستانی متاثر ہوئے، کچھ طاقتیں پاکستان میں استحکام نہیں چاہتیں، چین کے ساتھ دوستی کی نوعیت کو کچھ طاقتیں سمجھ نہیں سکتیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو فتح کرنا مقصد نہیں، سندھ پاکستان کا اہم حصہ ہے، سندھ وفاق کی ایک اکائی ہے، سندھ کے ساتھ ہمارا بہت پرانا تعلق ہے، سندھ کے لوگوں نے موجودہ حکمرانوں پر اعتماد کیا لیکن آج سندھ کے لوگ لاچارگی سے دوچار ہیں، یہاں امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے، سندھ کا محکمہ صحت تباہ حال ہے، اندرون سندھ کی کیا حالت ہے، تھرپارکر کی کیا حالت سب سامنے ہے، وہاں کی مقامی اقلیتیں پس رہی ہیں، سندھ کے لوگ 12 سال سے متبادل دیکھ رہے ہیں، سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، اگلے الیکشن میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوگا۔ کیا جمہوری روایات صرف اسلام آباد تک محدود ہیں؟ جمہوری روایات کی بات کرنیوالے لاڑکانہ میں اس کا پاس نہیں رکھتے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کا راگ الاپنے والے اپنی کارکردگی تو بتائیں،یہ لوگ قومی اسمبلی آکر تقریر کرتے ہیں کہ جمہوری روایات کا پاس ہونا چاہیے لیکن وہ پہلے سندھ میں بھی جمہوری روایات کا پاس تو کریں۔ داسو واقعے اور اس کے پاک چین تعلقات پر اثرات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان میں استحکام نہیں چاہتیں، چین کے ساتھ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی کی نوعیت کو کچھ طاقتیں سمجھ نہیں سکتیں، داسو واقعہ بزدلانہ کارروائی ہے، اس سے چینی اور پاکستانی متاثر ہوئے۔ ناراض بلوچ قوم پرستوں سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی اہم اکائی ہے، بلوچستان میں مشکلات کا حل نکالنا ہوگا،بلوچستان کے جو لوگ ناراض تھے انہیں مرکزی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔