سلامتی کونسل میں نشست:سعودی عرب کا یونان کی حمایت کا اعلان
سعودی عرب نے یونان کی سال 2025-2026 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیرمستقل نشست کے لیے حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ یونان کی دوسالہ غیرمستقل رُکنیت کا امیدوار ہونے کی مکمل تائید کرے گا۔ یہ بات سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بدھ کو یونان کے سرکاری دورکے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہی گئی ہے۔اس دورے میں انھوں نے یونانی وزیراعظم کیریاکوس میتسوتاکیس سے ملاقات کی اور متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے معاہدوں اور سمجھوتوں پر دست خط کیے ہیں۔ اس دورے کے اختتام پرجاری کردہ اعلامیے کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد اور وزیراعظم کیریاکوس نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کی تعریف کی اوردونوں عوام کے مفاد میں اسے مستحکم کرنے کے لیے کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے نے دورے کے بعدمشترکہ اختتامی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان ممتازاور مضبوط تعلقات اورانھیں تزویراتی سطح تک بڑھانے کی مشترکہ خواہش کی بھی تصدیق کی۔ بیان کے مطابق اکتوبر2021 میں یونانی وزیراعظم کیریاکوس میتسوتاکیس کے کامیاب دورۂ سعودی عرب کے موقع پردونوں فریقوں کے معاہدے کی بنیاد پرسعودی یونانی تزویراتی شراکت داری کونسل کے قیام کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دست خط کیے گئے۔اس کی صدارت سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یونانی وزیر اعظم مشترکہ طور پر کریں گے۔ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے امور میں فریقین نے مملکت کے وژن 2030 اور یونانی نیشنل ریکوری اینڈ لچک پلان (یونان 2.0) کے مقاصد کو ہم آہنگ کرکے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زوردیا۔ انھوں نے مشترکہ مفادات کے متعدد شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع کی معاونت کرنے کی خواہش کا بھی اظہارکیا۔ فریقین نے باہمی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور تحفظ کے لیے طے پانے والے معاہدے کی تعریف کی اور دونوں ممالک میں سرمایہ کاری پروگراموں کے حصول میں نجی شعبے کے اہم کردار پر یقین ظاہر کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک میں نجی شعبے کے درمیان سرمایہ کاری شراکت داری کی حوصلہ افزائی، سہولتیں مہیاکرکے مشترکہ کام اور ہم آہنگی بڑھانے اور نجی شعبے کو درپیش کسی بھی چیلنج کا حل تلاش کرنے کے عزم کی تجدید کی جس سے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تبادلے میں اضافہ ہو۔ انھوں نے سیاحت کے شعبے میں تعاون، دونوں ممالک میں سیاحت کی تحریک کی ترقی اور پائیدار سیاحت کے حوالے سے مشترکہ اقدامات کے فروغ پر بھی زوردیا۔ فریقین نے مئی 2022 میں ایتھنز میں سعودی یونانی مشترکہ کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے انعقاد، سعودی یونانی بزنس کونسل کے انعقاد اور مئی 2022 میں ایتھنز میں سعودی یونانی سرمایہ کاری فورم کے نتائج کا ذکر کیا۔ان میں سعودی یونانی کمپنیوں کے بہت سے رہ نماؤں نے شرکت کی تھی۔ دونوں لیڈروں نے دورے کے موقع پر سعودی اور یونانی کمپنیوں کے درمیان گول میزاجلاس کے انعقاد کی تعریف کی اور فریقین نے نجی شعبے کے درمیان مفاہمت کے متعدد معاہدوں اور یادداشتوں پر دست خط کا خیرمقدم کیا۔ توانائی، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچے، سیاحت، بحری نقل وحمل اور لاجسٹکس،مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال اورخوراک کے شعبوں میں ان معاہدوں کی مالیت قریباً 14 ارب سعودی ریال کے برابر ہیں۔ فریقین نے ڈیٹا کیبل منصوبے کے معاہدے پردست خط کا خیرمقدم کیا۔اس کا مقصد ایشیا اور یورپ کے درمیان ڈیٹا ٹرانسمیشن کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے۔اس کے علاوہ فریقین نے ڈیٹا ٹرانسمیشن کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے مقصد سے ایسٹ میڈ کوریڈور پروجیکٹ کے قیام کے لیے مینا ہب (مملکت سعودی عرب)، قبرص کمیونی کیشن اتھارٹی سی ٹی اے لمیٹڈ (قبرص)، یونان ٹیلی کام اور سیٹلائٹ ایپلی کیشنز کارپوریشن ٹی ٹی ایس اے ایس اے اور پبلک پاورکارپوریشن (یونان) کے درمیان معاہدے پر دست خط کی تعریف کی۔ دونوں فریقوں نے توانائی کے شعبے میں تزویراتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ان میں قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے بجلی کی پیداوار، برقی انٹر کنکشن لائن کا قیام اوریونان کے ذریعے یونان اور یورپ کو قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے پیدا ہونے والی بجلی کی برآمد شامل ہیں۔ اس تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت کی اہمیت اور برقی باہمی رابطے اور یونان کو بجلی برآمد کرنے کے شعبے میں مشترکہ تکنیکی ٹیم کی تشکیل کا ذکر کرتے ہوئے صاف ہائیڈروجن کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون بشمول کم کاربن ہائیڈروجن، گرین ہائیڈروجن اور اس کی یورپ منتقلی کے شعبے میں تعاون کا ذکر کیا گیا تاکہ یونان کے راستے یورپ کو بجلی اور ہائیڈروجن برآمد کرنے کا جائزہ لیا جاسکے اور اس پرجلد سے جلد عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کے حوالے سے فریقین نے پیرس معاہدے سے متعلق فریم ورک کنونشن کے اصولوں پر عمل کرنے کی اہمیت پر زوردیااور ذرائع کے بغیر اخراج پر توجہ مرکوز کرکے ماحولیات سے متعلق معاہدوں کو تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ یونان نے مملکت کے ’سبزسعودی عرب‘ اور’سبزمشرق اوسط ‘اقدامات کا بھی خیر مقدم کیا اور ماحولیاتی تبدیلی اورگرین ہاؤس کے اخراج میں کمی کے شعبے میں مملکت کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا۔ اس کے بدلے میں مملکت نے یونان کے اولین گرین ایجنڈے خصوصاً جزائر کے سب معیشت اقدام کا خیرمقدم کیا۔ دونوں ممالک نے خام تیل، پیٹرولیم مصنوعات اور پیٹرو کیمیکلز کے تجارتی تبادلے کے حوالے سے اپنے درمیان موجودہ تعاون بڑھانے سے بھی اتفاق کیا ہے۔فریقین نے صحت کے شعبوں میں موجودہ تعاون کو مستحکم اور جاری رکھنے اور ان میں نئے مواقع کی تلاش کی حوصلہ افزائی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ فریقین نے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے ثقافت، سیاحت، تعلیم، کھیلوں اورنوجوانوں کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کی رفتار بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔دونوں فریقوں نے اس دورے میں طے شدہ دو طرفہ جامع فوجی تعاون معاہدے کے فریم ورک کے تحت دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں کثیرجہت تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور جس میں دفاعی شعبے میں مزید تعاون کے قیام کے لیے ایک جامع فریم ورک فراہم کیا گیا ہے۔اس کا مقصد دونوں ممالک میں سلامتی اور استحکام کو بڑھانا ہے۔انھوں نے تمام تنازعات کے پائیدار حل کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے منشورکے بنیادی اصولوں پر مبنی سیاسی ذرائع اور مکالمے کی اہمیت اور ریاستوں کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کی اہمیت پرزوردیا۔فریقین نے ہر قسم کی دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں پر اکسانے کی مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرے۔یمنی بحران کے حوالے سے فریقین نے خلیج اقدام اوراس کے انتظامی طریق کار، یمنی قومی مذاکرات کے نتائج اور سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216 (2015) پر عمل درآمد پر زور دیا اور ان کی بنیاد پر جامع سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کی مکمل حمایت کی اہمیت پرزور دیا۔یونانی فریق نے مملکت کی کوششوں اور متعدد اقدامات کی تعریف کی جن کا مقصد یمنی فریقوں کے درمیان بات چیت اور مفاہمت کی حوصلہ افزائی کرنا اور یمن کے تمام علاقوں تک انسانی رسائی کی فراہمی اور سہولت فراہم کرنے میں اس کے کردار کی تعریف کی۔
دونوں فریقوں نے جمہوریہ یمن کی صدارتی قیادت کونسل کی مکمل حمایت کی بھی تصدیق کی اور جاری جنگ بندی کے عزم کو بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو اہمیت دی اور اس جنگ بندی کے لیے حوثیوں کے عزم کی اہمیت پرزوردیا اور ان سے کہا ہے کہ وہ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے ساتھ تعاون اور امن کوششوں کی حمایت کریں۔