سانحہ بہاولپور کے مزید دو زخمی دم توڑ گئے۔
بہاولپور میں ناگہانی آفت کی زد میں آنے والوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سانحہ سینکڑوں گھروں میں صف ماتم بچھا گیا، علاقے میں ویرانی سی چھائی ہے، اجڑی بستی میں ہر طرف اداسی ہے ہر نگاہ ویراں ہے، اپنے پیاروں سے بچھڑنے کے غم میں ہر شخص ماتم کناہ ہے۔۔ آہ و بکا اور کہرام ہنوز جاری ہے، دل زخموں سے چور ہیں۔ احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر سانحہ میں زخمی ہونے والا ڈرائیور بھی نشتر ہسپتال ملتان میں دم توڑ گیا، گل محمد کا جسم نوے فیصد جھلس چکا تھا، اس کے علاوہ مزید دو افراد بھی زندگی کی بازی ہار گئے، ملتان کے نشتر ہسپتال میں لائے جانے والے دو درجن کے قریب زخمی ناگہانی آفت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق انچاس افراد کو برن یونٹ ملتان منتقل کیا گیا تھا۔ سانحہ احمد پور شرقیہ میں جاں بحق ہونے والوں کی اجتماعی نماز جنازہ کے بعد ہزاروں افراد کی موجودگی میں بستی نظیر آباد کے قبرستان میں تدفین کی گئی، اس موقع پر ہر آنکھ نم اور اشکبار تھی، لوگ اپنے پیاروں کو لحد میں اتارتے وقت دھاڑیں مارتے روتے رہے۔ سانحے میں جاں بحق ہونیوالوں کے گھروں پر تعزیت کرنیوالوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔