طلال چوہدری کی توہین عدالت کہ نوٹس واپس لینے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں طلال چوہدری توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ طلال چوہدری کو پہلے خیال کرنا چائیے تھا۔ وہ کیس لڑ رہے ہیں، معافی نہیں مانگی۔ نہال ہاشمی کیس میں معافی مانگنے کا تجربہ اچھا نہیں رہا۔ طلال چوہدری کو عدالت سے بُت ہٹانے دیں ۔
طلال چوہدری کے وکیل کیجانب سے عدالت سے توہین عدالت کہ نوٹس واپس لینے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ عدالت نے مقدمہ الیکشن کے بعد تک ملتوی کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نظر انداز اور در گزر کرنے کے لئے جواز نہیں۔ کئی بار آپکی یہ استدعا مسترد کر چکے ہیں۔ سیاست دان ایک مقدمے میں کئی چیزوں کو ڈیل کر رہے ہوتے ہیں۔ نظر انداز کرنے والی اسٹیج اب گزر چکی ہے۔
عدالت قانون کے تحت پابند ہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ طلال چوہدری کہتے ہیں ثابت کروں گا توہین نہیں کی۔ گواہ عطاء محمد کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت نو جولائی تک ملتوی کردی۔