میانمار میں مساجد اور مسمانوں کی املاک کو جلانے کا سلسلہ جاری، تشدد کے خاتمے کے لیے ملک کے نو مقامات پر کرفیو نافذ کردیا گیا.
بدھ مت انتہا پسندوں کا نہتے مسلمانوں پر تشدد جاری ہے،،ینگون میں مسجد کو جلانے سے منع کرنے پرشرپسندوں کی طرف سے پولیس کے خلاف زبردست ردعمل کا اظہار کیا گیا،،جس کے جواب میں پولیس نے شرپسندوں پرربڑکی گولیاں برسانا شروع کردیں،،بچوں اور عورتوں سمیت اب تک چالیس سے زیادہ مسلمانوں کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے،،فسادات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی طرف سے نو ریاستوں پر کرفیونافذ کردیا گیا ہے. دارالحکومت ینگون سمیت مختلف شہروں میں مسلمانوں کو زندہ جلایا جارہا ہے،،سینکڑوں کی تعداد میں شرپسند مسلمان آبادیوں میں مسجدوں، دکانوں اورمکانوں کو نظر آتش کر رہے ہیں،، متاثرہ علاقوں میں بازار اور کاروباری مراکز بند ہونے کی بنا پر لوگوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے،، فسادات سے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ پولیس اور فوج فسادات پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔