سندھ میں میٹرک کے امتحانات کے ساتھ ہی بوٹی مافیا بھی سرگرم ہو گیا

دنیا بدل گئی سندھ کا تعلیمی نظام نہ بدلا، وڈیروں کے راج میں بوٹی مافیا سرگرم، میٹرک امتحانات شروع ہوتے ہی نقل بھی عروج پر پہنچ گئی، لاڑکانہ اور سکھر میں وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات کےباوجودمختلف امتحانی مراکزمیں نقل کی جاتی رہی،
لاڑکانہ میں کئی طلبا اور طالبات نقل کا مواد اپنی ڈیسکوں میں رکھ کر پرچہ حل کرتے رہے،،، کچھ نے کتابیں کھولیں تو کچھ موبائل فونز کے ذریعے نقل کرتے رہے، امتحانی مراکز میں ایگزیمینرز اور پولیس نے بھی نقالوں کے خلاف ایکشن نہ لیا،،،پرچہ شروع ہونے سے پہلے ہی نویں جماعت کا انگلش کا پرچہ فوٹو کاپی کی دکانوں پر فروخت ہوتا رہا،جیکب آباد کے امتحانی مراکز میں طلبہ نے پھروں سے بھرپور استفادہ حاصل کی،، باہمی مشاورت سے پرچہ حل ہوتا رہا، نوابشاہ والے بھی کسی سے پیچھے نہ رہے اورڈیسک کے نیچے پوری پوری کتابیں رکھے چھپائی کاکام کرتےرہے۔دوسری طرف لاڑکانہ، جیکب آباد، شکار پور میں بجلی کی بندش کے باعث طلبا کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، طلبا گرمی میں لوڈشیڈنگ کے دوران پرحل کرتے رہے۔