عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان تناؤ ہمیشہ ملک کیلئے نقصان کا باعث بنا:سعد رفیق
اپنے ٹوئٹ میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات پر ردعمل کا اظہار کیا،،، خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریاست کے دو بڑوں کی ملاقات اور رابطہ پاکستان کے لئے نیک شگون ھے۔ وزیراعظم، چیف جسٹس ملاقات کا سیاست یا لیگی قیادت کے خلاف بعض عدالتی فیصلوں سے کوئی تعلق نہیں۔ ملاقات کو غلط رنگ دینے والے ہوش کے ناخُن لیں اور پاکستان پر رحم کریں۔ ہر مثبت اقدام کو سکینڈلائز کرنیوالے ملک کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کوئی ذی شعور قومی اداروں کے مابین تلخیوں یا بد اعتمادی کی حمایت نہیں کر سکتا۔ قومی اتحاد اور باہمی اعتماد کی طاقت ہی سے پاکستان کے دشمنوں کا مقابلہ ممکن ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ایسا کچھ نہیں کیا کہ این آر او مانگا جائے ۔ منصفانہ غیر جانبدارانہ اور بروقت انتخاب تمام سٹیک ہولڈرز کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین تناؤ ہمیشہ ملک کے لئے نقصان کا باعث بنا، سب نے آئین اور قانون کی روشنی ہی میں آگے بڑھنا ہے۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ نیب نے انہیں آشیانہ اقبال کیس یا کسی ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل میں طلب نہیں کیا، سوالنامہ ان کے پاس موجود ہے، جھوٹا میڈیا ٹرائل اور بے جا پیشیاں کروانے والے اللّٰہ کے قہر سے ڈریں۔