پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کوچودہ برس مکمل ہونے پرآج ملک بھر میں یوم تکبیر منایا جا رہا ہے۔

آج سے چودہ سال قبل گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو بھارت نے پوکھران میں ایٹمی دھماکے کئے تو علاقے میں طاقت توازن بگڑ گیا، بھارتی انتہا پسند رہنماؤں نے پاکستان پر قبضے کی باتیں شروع کردیں۔بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اوردھونس دھمکیوں کے بعد پاکستان نے یہ انتہائی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ اس نازک ترین مرحلے میں اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف نے امریکی صدر کی پانچ ٹیلی فون کالز اور اربوں ڈالرز کی پیشکش کے باوجود وہی کیا جو قوم کی آواز تھی اور بھارتی ایٹمی دھماکوں کے ٹھیک سترہ دن بعد پاکستان نے اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے کو چاغی میں چھ ایٹمی دھماکے کرکے حساب چکتا کردیا۔چاغی کے رنگ بدلتے پہاڑ نے نہ صرف دشمنوں کے دلوں کو دھلادیا بلکہ منہ سے شعلے برسانے اورپاکستان پر قبضے کی دھمکیاں دینے والے بھارتیوں کا غرور بھی خاک میں مل گیا۔ عالمی طاقتوں کے شدید دباؤ اورمراعات کی پیش کش کو ٹھکراکر دھماکے کرنے کی پاداش میں پاکستان کوپابندیوں کا سامنا کرنا پڑا،مگراس کٹھن مرحلے پر سعودی عرب اورچین جیسے دوستوں نےدوستی کا حق نبھایااورپاکستان کی حمایت سے دستبردارنہ ہوئے ۔ایٹمی دھماکوں کے بعد اس وقت کےوزیراعظم نواز شریف نےاٹھائیس مئی کو سرکاری طور پر یوم تکبیرمنانے کا اعلان کیا جبکہ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سیمنارز اور دیگر تقاریب کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔