آج ملک بھر میں یوم تکبیرمنایا جارہا ہے
اٹھائیس مئی وہ تاریخی دن ہے جب پاکستان ایک ایٹمی قوت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے پاکستان کی تاریخ میں وہ عظیم دن ہے جس روز ملک کے موجودہ اور اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف نے عالمی دباؤ مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں چاغی کے مقام پرپانچ کامیاب ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی طاقتوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔پاکستان ناصرف ایک ایٹمی قوت بن کر دنیا کے نقشے پر ابھرا بلکہ خطے میں بھارت کے تھانیداری کے تمام خواب بھی چکناچور ہوگئے، مسلم لیگ ن کے رہنما صدیق الفاروق کا کہنا ہے کہ ملک کےایٹمی قوت بننے سے کسی کی جرات نہیں کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔بھارت اپنے قیام کے بعد سے دنیا کی تیسری بڑی زمینی فوج رکھنے کے باعث گھمنڈ میں تھا،اور خطے میں ہمیشہ اپنی بالادستی قائم رکھنے کا خواہش مند رہا، پاکستان کیلئے اس وقت ضروری ہو گیا کہ وہ اپنے دفاع کیلئے ایٹمی دھماکے کرےپاکستان کے ایٹمی قوت بننے کے بعد جارحیت پسند اور گھمنڈی بھارت کو بھی خوف میں مبتلا کردیا،بھارت سمیت کسی بھی دشمن کی جرات نہیں کہ وہ پاک سر زمین کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر دیکھ سکے،قوم ایٹمی قوت ہونے پرجتنا بھی فخرکرے وہ کم ہے پاکستان آزادی کے بعد سے ہی خطے میں امن و سلامتی کا خواہاں ہے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی داغ بیل سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ڈالی۔ اور شدید ترین دباؤ کے باوجود موجودہ وزیر اعظم میاںمحمد نواز شریف نےایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کے ایٹمی طاقت ہونے کا اعلان کیا ۔پاکستان اور بھارت کےد رمیان اب تک چار جنگیں لڑی جا چکی ہیں ۔اور اب دونوں ایٹمی اسلحے کی دوڑ بھی جاری ہے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کا کریڈٹ سابق وزرائےاعظم ذولفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، جنرل ضیا اور موجودہ وزیر اعظم نواز شریف سمیت مختلف شخصیات کو دیا جا تا ہے تاہم یہ کریڈٹ پاکستانی قوم کو اور اس کی اتحاد کو جاتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کو مل کر اس خطے میں ایٹمی دوڑ کی سلسلہ کو روکنا ہو گا تا کہ نہ صرف وہ اپنے ذمہ دار ممالک ہونے کا ثبوت دے سکیں بلکہ جنوبی ایشیا ایٹمی ہتھیاروں سے پاک خطہ بن سکے۔کیمرہ مین عاطف یوسف کے ساتھ انور قیام پاکستان کے بعد ہی سے وطن عزیز کو ایک طاقتور اور متعصب ہمسائے کی مخالفت درپیش تھی پاکستان اٹھائیس مئی 1998 کی سہ پہر 3 بجکر 17 منٹ پر یکے بعد دیگرے ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی قوت بن گیا۔ ۔چاغی میں ہونےوالے دھماکوں کی قوت بھارت کے 43کلو ٹن کے مقابلے میں50 کلو ٹن تھی ۔بھارت نے گیارہ مئی کو ایٹمی دھماکے خطے پر راج کا مںصوبہ بنایا ۔مگر خدا نے طاقت کے نشے میں چور دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا ۔پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں ڈاکٹر عبدلاقدیر خان اور نوائے وقت گروپ کے چیف ایڈیٹر مجید نظامی سرفہرست ہیں۔اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف پر عالمی برادری کا شدید دباو تھا کہ پاکستان دھماکے نہ کرے ۔ لیکن تاریخ شاہد ہے ایسے ماحول میں واحد آواز نوائے وقت کے چیف ایڈیٹر جناب مجید نظامی نے صاف لفظوں میں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب! آپ ایٹمی دھماکہ کرو ادیں ورنہ عوام آپ کا دھماکہ کر دیں گے“۔دھماکے کرنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے اپنی تاریخی تقریر میں کہا کہ ہم نے بھارت کا حساب بےباک کر دیا۔ بزدل دشمن ایٹمی شب خون نہیں مار سکتادفاعی تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ معین الدین حیدر نے کہا کہ عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت کو زیر کرنے کا خواب اب پورا نہیں ہوسکتاالحمدللہ ! آج 28 مئی کو یومِ تکبیر منایا جارہا ہے۔ یہ یومِ تفاخر ہے اور ہماری قومی تاریخ کا انمٹ باب ہے پاکستانی ایٹمی پروگرام کی بنیاد انیس سوبہتر میں ذوالفقار بھٹو نے رکھی انیس سو اکہتر کی جنگ میں پاکستان کا مشرقی حصہ جدا ہو گیا ۔جس کے بعد وزیراعظم ذوالفقار بھٹو نے نیو کلیئر پروگرام کی بنیاد رکھی ۔بھارت نے انیس سو چوہتر میں نیو کلئیر ڈیوائس ٹیسٹ کیے ۔ انیس سوپچہتر میں ڈاکٹر عبدالقدیر پاکستان کے نیوکلیئرپروگرام سے منسلک ہوئے۔انہوں نے نیوکلیئرتوانائی حاصل کرنے کے لئے گیس سینٹری فیوج ٹیکنالوجی متعارف کرائی۔ بھٹو کے بعد ضیا الحق ،بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے ادوار میں بھی نیوکلیئر پروگرام پر کام جاری رہا ۔اور بالاخر بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے کو چاغی میں چھ کامیاب نیو کلیئر دھماکے کردئیے ۔اور دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بن گیا بھارتی ایٹمی دھماکوں پر تماشائی بنی رہنے والی عالمی برادری نے دشمن کا جواب دینے پر پاکستانی ایٹمی دھماکوں پر شدید تنقید کی ۔ مگر پاکستان نے واضح کر دیا کہ یہ دھماکے پڑوسی ملک بھارت کے دھماکوں کے جواب میں ،اور اپنی حفاظت کے طور پر کیے گئے دوست ملک چین نے پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں بہت مدد کی۔ مسلم لیگ ن کے راجہ ظفر الحق کہتے ہیں کہ اس وقت وزیراعظم نواز شریف پر شدید عالمی دباو تھا ۔لیکن انہوں نے دھماکوں کا حکم جاری کر دیا راجہ ظفر الحق نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہاتھوں میں اور پاکستان اپنے دفاع کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے