آئندہ انتخابات کی نگرانی کیلئے پولنگ اسٹیشنز میں کیمرے لگانے کا آپشن زیر غور ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے آئندہ انتخابات کی تیاریوں پر بریفنگ دی ۔۔انکا کہنا تھا کہ دوہزار تیرہ کے الیکشن کے دوران سیکورٹی انتطامات مناسب نہ ہونے کے باعث کئی واقعات پیش آئے ۔ کوئٹہ میں ایک الیکشن کمشنر شہید ہوئے۔ تیرہ آر او دفاتر پر حملے ہوئے ۔ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا بیٹا اغوا ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ پچاسی ہزار پولنگ اسٹیشنز ہوں گے۔ ایک پولنگ اسٹیشن پر پانچ جوان تعینات ہوں تو ساڑھے تین لاکھ نفری درکار ہے۔ آرمی کی تعیناتی کے معاملے پر تمام پارٹیوں سے رائے لیں گے,الیکشن کی نگرانی کیلئے کیمرے لگانے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے پر ایڈیشنل آئی جی پنجاب سے تحقیقاتی کی تفصیلات معلوم کی گئیں۔۔ملزم کی وڈیو لیک ہونے پر بھی کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ رحمان ملک کا کہنا تھا احسن اقبال پر حملہ کرنے والے ملزم کی وڈیو بیس منٹ میں کیسے لیک کر دی گئی۔اب تک وڈیو لیک کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔۔جس پر ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے جواب دیا کہ احسن اقبال پر حملے کے الزام مین اب تک پانچ لوگوں کو گرفتار کر چکے ہیں۔ سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مجھ پر حملے کے حقائق آج تک معلوم نہیں ہو سکے۔۔مولانا فضل الرحمان پر بھی تین خود کش حملے ہوئے۔ اب میرے ساتھ ایک پولیس کانسٹیبل بھی نہیں ہوتا کیا اب میری جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔