احسن اقبال کی یوم تکبیر پر قوم اور سائنسدانوں کو مبارکباد
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے یوم تکبیر پر قوم اور سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کو ساتویں عالمی ایٹمی طاقت بنے 23 سال ہوگئے۔ 28مئی 1998 کوپاکستان نے چھ ایٹمی دھماکے کرکے ایک خود مختار قوم ہونے کا اعلان کیااور ملک کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا ۔ یوم تکبیر پاکستانی قوم کی جرات وبہادری اور غیرت کے اظہار اور ہمارے قابل سائینسدانوں اور انجینئرز کی کامیابی کا دن ہے۔ یوم تکبیر پاکستان کے خلاف مذموم عزائم رکھنے والوں کے لئے پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف میلی آنکھ سے دیکھنے والے نشان عبرت بن جائیں گے ۔ان خیالات کااظہار احسن اقبال نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج سے 23 سال پہلے جب اربوں ڈالرز کی ترغیب ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کیاگیا تواس اقدام کو ناقابل معافی جرم کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا، اور اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنے کا باوجود قائد مسلم لیگ (ن) محمد نوازشریف نے اللہ تعالی کے فضل و کرم سے تمام چیلنجز کونہ صرف جرات سے قبول کیا بلکہ پاکستان کے وقار کا پرچم سر بلند رکھتے ہوئے ملکی ترقی میں کوئی کمی آنے دی،نہ ہی مہنگائی ہونے دی اور نہ ہی کسی غریب کا چولہا ہی بجھنے دیا۔ 28 مئی پاکستانی قوم کے نہ جھکنے کے اعلان کا دن ہے۔ نہ جھکنے کی سزاہمارے قائد محمد نوازشریف کو یہ ملی کہ ایٹمی دھماکوں کے 17 مہینے بعد انہیں پا بند سلاسل کیا گیا اور عوام کی منتخب حکومت پر قبضہ کیاگیا۔ قوم کا سر فخر سے بلند رکھنے کی پاداش میں انہیں خاندان سمیت جلا وطنی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔2013 میں ایک دفعہ پھرعوام نے قائد محمد نوازشریف پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور انہیں اپنے مینڈیٹ سے نوازا۔ اس بار انہوں نے ملکی معیشت کو ناقابل تسخیر بنانے کے عزم کے ساتھ اسے استحکام دیا اور سی پیک کی شکل میں معاشی دھماکا کردیا۔ عالمی سازشوں نے ایک دفعہ پھر سر اٹھا لیا جس کے نتیجے میں تیسری دفعہ نہ صرف محمد نوازشریف کی منتخب حکومت ختم کی گئی بلکہ انہیں تاحیات نااہل کرکے ان کی باہمت صاحبزادی ، بھائی شہباز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو جیلوں میں ڈالا گیا۔احسن اقبال کا کہناتھا کہ آج پوری قوم یہ بات جان چکی ہے کہ ایٹمی دھماکہ ہو یا معاشی دھماکہ ، اس کے ثمرات سے ملک اور عوام تب تک مستفید نہیں ہو سکتے جب تک ملک میں آئین کی حکمرانی اور آزاد نظام عدل نہ ہو۔آج دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت غربت ، مہنگائی، بے روزگاری اور ناہلی کے شکنجے میں ہے۔ عوام بغیر کسی جنگ کے حالت جنگ جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اور اس کی بنیادی وجہ آئین کی عملداری اور اس پر حلف کی پاسداری نہ ہونا ہے۔ہمارے قائد کا اصولی مئوقف ہے کہ آئین پاکستان کی رو سے عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم کیا جائے جو ان کے بنیادی، سیاسی اور معاشی حقوق کی ضمانت فراہم کرتا ہے تاکہ دنیا میں پاکستان خود مختار ، خوددار اور خوشحال ملک کے طور پہ پہچانا جائے، اس نظریے کی پاسداری کی سزا ہماری قیادت اور جماعت پہلے بھی بھگت چکی ہے اور اب بھی بھگت رہی ہے لیکن ہم اپنے ہم وطنوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ آپ کے آئینی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ قانون کی حکمرانی ، عوام کی بالادستی، ووٹ کی عزت، پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری پر پہلے سمجھوتہ کیا ہے نہ ہی اب کریں گے ، پاکستان اور پاکستانی عوام کو وہ منزل دلا کر رہیں گے جس کا خواب علامہ اقبال اور قائد اعظم نے دیکھا تھا۔ عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ حقیقی جمہوریت کی فتح قریب ہے۔ انشااللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستانی عوام یوم تکبیر کے ساتھ ساتھ 74 سال میں پہلی دفعہ یوم جمہوریت بھی منائیں گے۔ پاکستان پائندہ باد۔