بھارت کا واحد جوڈیشل سسٹم ہے جس نے یاسین ملک کو اپنے دفاع کا کوئی قانونی حق نہیں دیا، مشال ملک اہلیہ حریت رہنما
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت کا واحد جوڈیشل سسٹم ہے جس نے یاسین ملک کو اپنے دفاع کا کوئی قانونی حق نہیں دیا، یاسین ملک نے بھارتی حکومت سے زندگی کی بھیک مانگنے سے انکار کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور کی مشکور ہوں جو یکجہتی کے لئے تشریف لائے پہلے بھی فون پر ان سے رابطہ رہتا ہے،یاسین ملک کی زندگی کو خطرہ ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ ہم بین الاقوامی فورم پر ہر جگہ یاسین ملک کی رہائی کے لئے کوشش کریں گے، سب سے پہلے برطانیہ جائیں گے اور وہاں کی حکومت سے ریکویسٹ کریں گے کہ مشعال ملک کو موقع دیں تاکہ ان کی آواز بین الاقوامی فورم پر اٹھائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد ہر کوئی افسردہ ہے ہمارے ساتھ مل کر تمام اوور سیز پاکستانی بھی آواز اٹھائیں گے، یہ مہم کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہو گی ، جہاں کشمیر کی بات آئے گی یاسین ملک کا نام لیا جائے گا اور یہ دنیا کو پیغام جائے گا کہ اس مسئلہ پر ہم متحد ہیں۔ سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ پاکستانی عوام اور تمام کشمیری دنیا میں جہاں کہیں بھی ہیں وہ اس ظالمانہ فیصلہ کی مذمت کرتے ہیں, ہم مشعال ملک کی فیملی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت سفاکی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے ، نریندر مودی نے مسلمانوں پر بھارت کی زمین تنگ کر رکھی ہے، جس طرح بھارت میں اقلیتوں پر ظلم ہو رہا ہے اس پر بین الاقوامی سطح پر تنظیموں کو آواز اٹھانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ہائوس آف لارڈز اور یوکے کے تمام اراکین پارلیمنٹ سے مدد مانگی ہے اور ان سے کہا ہے کہ تجویز دیں کس طرح یاسین ملک کو رہا کروا سکتے ہیں۔ چوہدری سرور نے کہا کہ میڈیا نے یاسین ملک کے لیے بہت اہم کردار ادا کیا ہے ،پاکستانی عوام اور تمام سیاسی جماعتوں سے کہنا چاہوں گا کہ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد پر جتنی سختی کی جائے اتنی ہی بڑھتی ہے، بھارت نے جتنا ظلم کشمیر پر کیا ہے اس کی تاریخ میں کسی پر نہیں کیا گیا، جو ظلم و بربریت بھارت نے کشمیر پر کیا ہے لوگوں میں غصہ اور ناراضگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یوم آزادی ہو تو کشمیر میں پاکستان کے جھنڈے لگتے ہیں اور بھارت کا یوم آزادی کشمیر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے اور سیاہ جھنڈے لگتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کو داد دیتا ہوں کہ وہ افغانستان سمیت ہر مسئلے سے نمٹ ر ہی ہے، پاکستانی فوج روزانہ اپنی جانوں کے نذرانے دے رہی ہے، ہمارا فوجی جو جان کو خطرے میں ڈالتا ہے عوام سے امید رکھتا ہے کہ اس سے محبت کی جائے۔ سابق گورنر چوہدری سرور نے کہا کہ میں آج یہ بہت فخر سے کہنا چاہتا ہوں کہ یاسین ملک دنیا کہ نیلسن منڈیلا ہیں، اگر وہ دہشتگرد تھے تو بھارت کے مختلف سات وزیر اعظم ان سے کیوں ملے، جھوٹے اور فراڈ کیس کے تحت ان کو سزا دلوائی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتنی زبردست کمپین ارینج کریں گے کہ بھارت یاسین ملک کو رہائی دینے پر مجبور ہو جائے گا، اندرون اور بیرون ملک مہم چلائی جائے گی ۔