بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم بھی تیار ہیں۔ پرویزمشرف
سابق آرمی چیف اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کو منہ توڑجواب دے کر بات چیت کریں، اگر بھارت کو جنگ چاہئیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے، پانی کامسئلہ اہم ہے اسے سنجیدگی سے لیناچاہئے،جنرل قمر جاوید باجوہ سے میرا ذاتی طور پرکوئی رابطہ نہیں رہا،وہ 10کورکمانڈر تھے جوبہت بڑی کور ہے،فوج کی سب سے بڑی ذمہ داری دشمن کے چیلنجز سے ہر وقت تیار رہنا ہے۔سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی شخصیت کا ملک پراثر ضرور ہوتا ہے،جنرل قمر جاوید باجوہ پربہت بڑی ذمہ داری آئی ہے۔فیصلوں میں سب سے پہلے پاکستان کو مد نظر رکھا جائے تو کوئی غلطی نہیں ہوگی۔میں نے بھی واجپائی کے لئے ہاتھ بڑھایا تھا انہوں نے بھی بھرپور جواب دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی ایک طرف ملنے کے لئے بلا رہے ہیں اور دوسری طرف ہمارا پانی بند کر رہے ہیں،وہ پاکستان کو دبانا چاہتے ہیں۔بھارتی وزیر اعظم چالاکی کر رہا ہے،ہمیں بھی اپنے سارے حربے استعمال کرنے چاہیئں۔ نریندر مودی کوپانی روکنے کے لئے ڈیم بنانا ہوگا،اپنے کمرے کانل بند کرنے سے پانی بند نہیں ہوگا، پانی کا مسئلہ بہت اہم ہے اسے حل کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے اس وقت بھارت کا امن پر بات کرنے کا کوئی موڈ نہیں ہے،اگر وہ امن چاہتا ہے اور بات چیت کرتا ہے توپھر آپ بھی بات کریں،ان کو منہ توڑ جواب دے کر بات چیت کرنی چاہیے۔لائن آف کنٹرول پر جہاں آپ بیٹھے ہیں وہ آپ کی جگہ ہے،ہمیں امن چاہیے جس کے لئے مسائل حل کرنے ہیں۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امن کے حوالے سے بات کرنے کے موڈ میں نہیں، اگر بھارت کو جنگ ہی چاہیے تو ہم بھی جنگ لڑیں گے۔ مجھے پورا یقین ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی نہیں کرسکتا۔پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کامیاب ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، انتخابات میں ہارتے کے باوجود وہ ہمیشہ سولو فلائٹ لیتے ہیں۔