قاتل ڈینگی نے لاہورمیں مزید چار افراد کو ابدی نیند سلادیا، ڈینگی کے پیچیدہ مریضوں کو ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔
پنجاب حکومت کے تمام تر اقدامات کے باوجود صوبے میں ڈینگی کا وارجاری ہے جس نے انیس ہزار سے زائد افراد کو شکنجے میں جکڑ رکھا ہے۔ لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج سلطان پورہ کا بہتر سالہ احمد اور ننکانہ صاحب کی پندرہ سالہ عظمیٰ انتقال کرگئے۔ میوہسپتال میں ڈینگی فیور میں مبتلا کوٹ بیگم کی پچپن سالہ فضیلت اورشخوپورہ کا اسّی سالہ محمد رمضان بھی جانبر نہ ہوسکے۔ صوبے میں جان لیوا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین سو چودہ ہوگئی ہے۔ ادھرلاہورمیں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت انسداد ڈینگی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر پرویز رشید، چیف سیکرٹری، کمشنر لاہوراور طبی ماہرین نے شرکت کی۔ شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ کنسلٹنٹس نے گزشتہ روز چودہ نجی اور فلاحی ہسپتالوں کا دورہ کیا، دوسو بارہ مریضوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ سات پیچیدہ مریضوں کو ٹیچنگ ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلڈ لائن رجسٹریشن کا عمل شروع ہوچکا ہے جس کے لیےمختلف اضلاع میں کیمپس قائم کردیئے گئے ہیں اور لاہور میں ایک ہزار پچپن ڈونرز نے خون کا عطیہ دینے کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔ ایک سو بیس جنرل فزیشنز اور ڈاکٹرز کو گزشتہ روزٹریننگ دی گئی۔ صوبائی حکومت کی جانب سے عیدالاضحیٰ کےموقع پر قبرستانوں میں فوگنگ کے لیے خصوصی پلان وضع کرلیا گیا ہے جبکہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی سپیشل ٹیموں کی جانب سے انسپکشن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔سیکرٹری ہیلتھ نے اجلاس کے دوران صوبےمیں ڈینگی کی صورتحال پر بریفنگ میں بتایا کہ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔