26 اکتوبر کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے

پیر کے روز ملک کے مختلف شہروں میں آنیوالے شدید ترین زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ سوات اور راولپنڈی میں چار اعشاریہ دو شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا جس کی گہری دس کلومیٹر تھی۔ زلزلہ پیما مرکز کےمطابق زلزلے کا مرکز کوہندوکش میں تھا۔ زلزلے کے جھٹکوں سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ زلزلہ پیما مرکز کےمطابق زلزلے کےبعد سے اب تک انتالیس آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جاچکے ہیں اور سب سے زیادہ شدت کا آفٹر شاک گزشتہ روز ریکارڈ کیاگیا جس کی شدت پانچ اعشاریہ دو تھی۔ ماہرین ارضیات کے مطابق شدید زلزلے کےبعد کئی دن تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔
آفٹر شاکس پر ماہرین کیا کہتے ہیں اور یہ کس حد تک خطرناک ہو سکتے ہیں۔ دیکھتے ہیں اسلام آباد سے کرن معروف کی یہ رپورٹ
آٹھ اعیشاریہ ایک شدت کے زلزلے سے جہاں زمین لرزی وہیں بھاری نقصان بھی ہوا ڈائریکٹر سیمیک سینٹر زاہد رفعی نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں اب تک درجنوں آفٹر شاکس آ چکے ہیں ، جن کی زیادہ سے زیادہ شدت پانچ اعیشاریہ تین رکارڈ کی گئی ،ڈائریکڑ سیمیک سینڑ زاہد رفع زاہد رفعی نے بتایا کہ ریکٹر سکیل پر سات شدت سے زیادہ کے زلزلے کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا زلزلہ تصور کیا جاتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ دو ہزار پانچ کی طرح اس زلزلے سے بھی تباہی پھیلی تاہم مرکز زیادہ گہرائی میں ہونے کی وجہ سے اس بار تباہی کم تھی ،ڈائریکڑ سیمیک سینڑ زاہد رفعی ماہرین کے مطابق زلزلے کی پیشگوئی کیلئے تاحال کوئی ٹیکنالوجی یا آلہ ایجاد نہیں ہوا ،، جس کے باعث اس کے نقصانات کو کم کرنا یا اس کی وارننگ جاری کرنا ناممکن ہے،