شیخ رشید آئے اور چلے گئے ، پولیس نہ پہنچی

انتظامیہ کے پہرے دھرے رہ گئے،کنٹینرز بھی کھڑے رہ گئے ،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ گلیوں میں سے ہوتے ہوئے پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگئے۔۔ سر پر ٹوپی، ہاتھ میں سیگار، نیلی شلوار قمیض کے اوپر نیلی ویسٹ کوٹ پہنے شیخ رشید نے موٹر سائیکل پر کمیٹی چوک میں دبنگ انٹری ماری۔۔شیخ رشید نے میڈیا وین پر چڑھ کر خطاب کیا اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا،،،،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چار سو کارکن پکڑ لئے گئے، اگر کوئی مارا گیا تو پھر نہ کہنا، نواز شریف کو پکڑا تو کوئی چھڑانے بھی نہیں آئے گا،اس سے قبل لال حويلی سيل ہونے کے بعد کميٹی چوک ميدان جنگ بنا رہا،انتظاميہ نے کميٹی چوک پرکنٹينر لگایا۔۔ پوليس کی بھاری نفری نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی جس سے تین افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا پولیس نے شیخ رشید کو پکڑنے کی کوشش کی تو شیخ صاحب پھر چکما دینے میں کامیاب ہو گئے۔۔