نوازشریف کے احتساب سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہمیں نظر بند کریں یا جیل میں ڈال دیں ، دو نومبر کو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گاعمران خان

حکومت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بنی گالہ میں نظر بند کردیا۔ نظربندی کے بعد عمران خان شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ اپنی رہائشگاہ سے باہر آئے ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے وزیراعظم نوازشریف اور حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یہ بادشاہت ہے یا جمہوریت؟ انہوں نے کون سا قانون توڑا کہ سارا بنی گالہ سیل کردیا؟
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے پی میں ہے جہاں کوہاٹ میں ہم نے نوازشریف کو جلسہ کرنے دیا۔ عمران خان نے کہا کہ انہیں کس قانون کے تحت نظر بند کیا گیا، انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا کہ نوازشریف نظر بند کرو گے، تب بھی پیچھا نہیں چھوڑوں گا، ہمیں جیل میں ڈالا جائے گا تو نکل کر پھر پیچھے آؤں گا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہماری خاتون کارکن نے ملک کے تمام خواتین کو ظلم کے آگے ڈٹ جانے کا پیغام دیا جبکہ حکومت نے جس طرح خواتین پر تشدد کیا ، اس پر شرم آنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سونامی کو روکنے کے لئے پچاس ہزار پولیس کی نفری بھی کم ہے،دو نومبر کو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا۔عمران خان نے کارکنوں کو دو نومبر کی تیاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف بہت بزدل ہیں،جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا، پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دو تاریخ کو بتائیں گے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی عدالت بلائے گی وہ حاضر ہوں گے۔ حکومت نے خود عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اور سب نے دیکھ لیا کہ حکومت نے ہائیکورٹ کے حکم پر کتنا عمل کیا۔