لانگ مارچ: بہت کچھ کہہ سکتا ہوں، نہیں چاہتا ادارے کمزور ہوں: عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم کی قیادت میں پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی مارچ کا آغاز لبرٹی چوک سے ہوتوا عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت کچھ کہہ سکتا ہوں، نہیں چاہتا ادارے کمزور ہوں۔عمران خان مرکزی کنٹینر پر پہنچ گئے۔ حقیقی آزادی مارچ میں بڑی تعداد میں کارکن شریک ہیں۔ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد بھی وہاں موجود ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں ہی رہے گا ۔ لبرٹی چوک سے اچھرہ، مزنگ،ایم او کالج، جنرل پوسٹ آفس چوک ،داتا دربارسے آزادی چوک پہنچے گا۔
لبرٹی چوک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ میں وہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو آزاد ملک ہو، آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کمزور ہوتی ہے تو ملک کی آزادی چلی جاتی ہے، اس لیے ڈی جی آئی ایس آئی صاحب، ہماری تعمیری تنقید ہوتی ہے جو آپ کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔ ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں اور آپ کی بات کا جواب دے سکتا ہوں، لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ میرے ملک کے ادارے کمزور ہو۔عمران خان نے کہا کہ 26 سالہ سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں، وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔ میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو، ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا صرف اپنے ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں، میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں، میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، ایک آزاد فوج چاہتا ہوں، ہماری تنقید تعمیری تنقید ہوتی ہے، بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن ملک کا نقصان نہیں چاہتا۔ میں نے کبھی کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا، صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں، چاہتا ہوں کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔ عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین اور قانون کے بیچ میں رہ کر چلیں گے، سپریم کورٹ نے ہمیں جہاں کی اجازت نہیں ہے ہم صرف وہیں جائیں گے، کوئی قانون نہیں توڑیں گے، ریڈ زون نہیں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا، ہمیں مارا گیا، لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں، 18 قتل کرنے والا مجرم رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف جس کا ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی شامل ہے، آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔
عمران خان کے خطاب کے بعد سینیٹر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔