25 مئی کو کہا گیا کہ عمران خان دوبارہ نہیں نکلے گا وہ آج نکل آیا ہے: ڈاکٹر بابر اعوان
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک گزشتہ 26 سال سے پرامن احتجاج کررہی ہے آج شروع ہونے والا احتجاجی لانگ مارچ بھی پر امن اور آئین کے دائرے کے اندر ہوگا اسلام آباد انتظامیہ کی طرف این او سی پر لگائے گئے اعتراضات دور کرکے 24 سے 48 گھنٹے میں درخواست دوبارہ جمع کروا دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سینئر وکیل رہنما ڈاکٹر بابر اعوان بھی ان کے ہمراہ تھے ملاقات کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے چند اعتراضات کے دور کرکے درخواست دوبارہ جمع کروانے کا کہا علی نواز اعوان نے کہا کہ آج ہمارا حقیقی آزادی مارچ شروع ہو چکا ہے۔ 2 دن پہلے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ سے این او سی کی درخواست دی تھی تاہم آج ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ہم سے کچھ مزید تفصیلات مانگی ہیں ڈاکٹر بابر اعوان 24 گھنٹوں میں وہ تفصیلات انتظامیہ کے سامنے رکھیں گے اور توقع ہے کہ ہمیں این او سی جاری کر دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اگر ارباب اختیار الیکشن کی ڈیمانڈ مان لیں تو ہم آج ہی مارچ ختم کر دیں گے ہمارا مقصد ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام لانا ہے دھرنے کی جگہ کے تعین کے حوالے سے تفصیلات فراہم کریں گے، اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں ہی میں این او سی مل جانا چاہیے۔ علی نواز اعوان نے مزید کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، ہم ہمیشہ پر امن رہے ہیں اور اس مرتبہ بھی پر امن رہیں گے
وکیل رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نے انتظامیہ کے سامنے پیش کیا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق دو فریق تھے ایک ہم تھے جو پر امن رہے اور ایک فریق امپورٹڈ حکومت تھی جس نہتے کارکنان پر ظلم کیے، انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ عمران خان 25 مئی کے بعد دوبارہ باہر نہیں نکل سکے گا عمران آج نکل رہا ہے اسلام آباد کی انتظامیہ امپورٹڈ حکومت کے نیچے ہے۔ اس دفعہ ہزاروں نہیں لاکھوں میں لوگ اسلام آباد پہنچیں گے