چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہوسکتی۔شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہوسکتی۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ سیاست میں نامناسب روش اختیار کی جارہی ہے، تین سال سے احتساب عدالتیں چل رہی ہیں لیکن انصاف نہیں ملا، جس پر الزام لگانا ہے اس کے خلاف مقدمہ درج کرائیں، کسی کی زندگی سے نہ کھیلیں۔انہوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہوسکتی، آئین کے مطابق چیئرمین نیب کو مشاورت سے تعینات کیا جاتا ہے، چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حکومت 76 سال کے چیئرمین نیب کوخلاف قانون توسیع دینا چاہتی ہے، چیئرمین نیب کی مدت میں10 دن رہتے ہیں لیکن حکومت نے تاحال مشاورت بھی شروع نہیں کی ،حکومت کی بد نیتی اس سے صاف ظاہر ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 ڈالر والی ایل این جی 14 ڈالر میں لی جا رہی ہے، جس سے 160 ملین ڈالر کا ماہانہ اور سالانہ دو ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، سالانہ 2 ارب ڈالر جتنی رقم آئی ایم ایف سے سالانہ لی جاتی ہے، کیا ان معاملات کی تحقیقات کیلئے چیئرمین نیب کو مزید 4 سال کا وقت چاہئے۔حکومت میں ہمت ہے قانون کی نفی کرکے چیئرمین نیب کوتوسیع دے۔ حکومتی وزرا کہتے ہیں نیب ہم چلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا ایل این جی کی مد میں ایک سال میں 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ کیا ان معاملات کی تحقیقات کیلئے چیئر مین نیب کو مزید وقت چاہئیں ،کیا چیئرمین نیب کوتحقیقات کیلئے مزید 4 سال چاہئیں؟۔