جوڈیشل کمیشن میں سات سیاسی جماعتوں نے تین سوالات کے جوابات جمع کرا دئیے
دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن نے سماعت کی، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی،جماعت اسلامی، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے سوالنامے کے جوابات جمع کرائے گئے۔ کارروائی کے دوران چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے اگر کمیشن کے حوالے سے بحث و مباحثہ بند نہ ہوا تو کارروائی ان کیمرا ہو گی۔ تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا انہیں ان کیمرہ کارروائی پر کوئی اعتراض نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا پر کمیشن سے متعلق بہت پروگرام ہو رہے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کا طریقہ کار کیا ہو گا اس کا فیصلہ ان کیمرا میٹنگ میں کیا جائیگا جس کے بعد چیف جسٹس نے تمام جماعتوں کے نمائندہ وکلا کو اپنے چیمبر میں بلا لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بند کمرے میں گواہوں کو پیش کرنے اور ان کے کردار کے حوالے سے طریقہ کار طے کیا گیا۔ کمیشن نے مزید کارروائی پانچ مئی تک ملتوی کر دی۔ سیاسی جماعتوں کو گواہوں کی فہرست دوبارہ عدالت میں جمع کرانا ہو گی۔ پانچ مئی کو سیاسی جماعتوں کے ثبوت کے حوالے سے بات ہو گی۔ تحریک انصاف کے شواہد پر مسلم لیگ ن جرح کرے گی۔