بنگلہ دیشی ٹیسٹ کرکٹرشہادت حسین گھریلوملازمہ پر تشدد کےواقعےپرapologyمانگ لی

‘ستمبر 2015 کو شہادت حسین کی گھریلو ملازمہ گیارہ سالہ محفوظہ اختر ایک گلی میں اس حالت میں پائی گئی تھیں کہ ان کے جسم پر متعدد زخموں کے نشان تھے، اور ان کی ایک ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی۔انھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ شہادت حسین اور ان کی اہلیہ کے گھر میں کام کرتی تھیں اور انھیں مارا پیٹا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا ہے۔میڈیم فاسٹ بولر شہادت حسین نے پہلے تو محفوظہ کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی، البتہ بعد میں اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔انھیں اور ان کی اہلیہ یاسمین شہادت کو جیل بھیج دیا گیا تھا اور وہ دو ماہ قبل ضمانت پر رہا ہوئے تھےاگر شہادت اور ان کی اہلیہ یاسمین پر جرم ثابت ہو گیا تو انھیں سات اور 14 برس کے درمیان قید کی سزا ہو سکتی ہے۔شہادت حسین پہلے بنگلہ دیشی کھلاڑی ہیں جنھیں لارڈز کے اعزازی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔