عمران خان نے ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کردیا
لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ این اے ایک سو بائیس میں نواز شریف اور ان کا مقابلہ ہو۔۔۔مسلم لیگ ن کے بے چارے لیڈر گھبرائے ہوئے پھر رہے ہیں،،عمران خان کبھی میدان سے نہیں بھاگا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ساری جماعتوں نے کہا دھاندلی ہوئی، میچ فکسنگ میں الیکشن کمیشن ن لیگ سے ملا ہواتھا، ایسے الیکشن کمیشن کے رہنے کا کیا جواز ہے۔ نہیں چاہتےتھے کہ عوام سڑکوں پر آئیں اور معاشی عدم استحکام پیدا ہو۔۔۔ چار اکتوبر تک صوبائی الیکشن کمشنرز مستعفی نہ ہوئے تو اسلام آباد میں دھرنا ہو گا۔عمران خان نے ایک بار پھر اپنی توپوں کا رخ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی طرف موڑا، کہا کہ انتخابی دھاندلی میں سابق چیف جسٹس بھی ملوث تھے، افتخار چودھری ٹماٹروں کی خبر پر تو سو موٹو لیتے تھے لیکن دھاندلی پر انہیں اپنے بیس ہزار کیسز یاد آگئے، چار حلقے کھلوانے کیلیےایک سال ٹھوکریں کھاتے پھرے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لے لی، انہوں نے ضمنی الیکشن کیلئے این اے ایک سو بائیس لاہور سے علیم خان، این اے ایک سو چوون لودھراں سے جہانگیر ترین اور پی پی ایک سو سنتالیس سے شعیب صدیقی کے ناموں کا اعلان کیا۔