طاقت کے نشے میں چور افراد کو ملکی مفاد کی کوئی پرواہ نہیں:اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ وزیر خزانہ خیبرپختونخواہ تیمور سلیم جھگڑا نے خط میں اپنے. صوبے کے مفاد میں باتیں لکھیں، پی ڈی ایم نے فیٹیف قوانین پر ہماری حکومت کی مخالفت کی تھی، شوکت ترین نے ٹیلیفونک گفتگو میں کوئی غیر قانونی بات نہیں کی،فون ٹیپنگ کرنا ایک غیر قانونی عمل ہے، اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے وزیر خزانہ کے پی کےتیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شور مچا ہوا ہے کہ ہماری بین الاقوامی کمٹمنٹ پر ایک جماعت تنقید کیوں کر رہی ہے،اس کا مطلب کہ وہ جماعت ریاستِ پاکستان کے مخالف کام کر رہی ہے، انھوں نے کہا کہ جب پاکستان گرے لسٹ میں موجود تھا اور خدشات تھے کہ بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا اور اس سے ملک کو نقصان پہنچ جائے گا،اس کے لئے کافی کام کیا گیا،مگر جب فیٹف کے حوالےسے ہم قانون سازی لے کر گئے تو پی ڈی ایم نے کہا پہلے ہمارے کیسز معاف کرو،ورنہ ہم اس فیٹیف قانون کی مخالفت کریں گے،پی ڈی ایم نے فیٹف قانون کی مخالفت میں ووٹ ڈالے،اس کے خلاف تقریریں بھی کی گئیں،پی ڈی ایم نے آخری لمحے تک پاکستان کو فیٹیف میں برقرار رکھنے کے لئے سازش کی، اسد عمر نے کہا سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ایکٹ آئی ایم ایف معاہدے کے لئے لازم شرط تھی،اس وقت پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ ایسٹ انڈیا کمپنی بننے جارہی ہے اور پاکستان کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھا جا رہا ہے،پی ڈی ایم نے سٹیٹ بینک ایکٹ کے خلاف ووٹ ڈالا،انہوں نے ثابت کیا گیا یہ صرف سیاست کر رہے ہیں ملکی مفاد سے ان کا کوئی تعلق نہیں،ان کو حکومت میں بیٹھے ہوئے ساڑھے چار ماہ ہو گئے لیکن اسٹیٹ بینک ایکٹ کا ذکر تک نہیں آیا، انھوں نے کہا وزیر خزانہ کے پی کے تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی حکومت کو ایک خط لکھ دیا اس پر کافی شور مچایا گیا ہے، اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف سے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے مدد مانگی گئی تو کے پی حکومت نے فوری طور پر مثبت جواب دیا،تحریک انصاف نے کہا کہ اس میں قوم کا مفاد شامل ہے اس لئے مدد کریں گے، انھوں نے کہا کہ تیمور جھگڑا نے خط لکھ کر کہا کہ کے پی کے کے حوالے سے یہ ضروری اقدامات کریں تو پھر ہم اس معاہدے میں آپ کی مدد کرنے کے قابل ہوں گے، اسد عمر کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر خزانہ دو مہینے سے میٹنگ کے لیے وقت مانگ رہا ہے مگر طاقت کے نشے میں چور افراد کو صرف لوگوں پر مقدمہ کرنے کی پڑی ہوئی ہے،ملکی مفاد کی کوئی فکر نہیں، انکا مزید کہناتھا کہ گفتگو کی ٹیپنگ کر کے کھلے عام قانون کی خلاف ورزی کی گئی، اسد عمر کا کہنا تھا کہ شوکت ترین نے ٹیلیفونک گفتگو میں کوئی ناجائز بات نہیں کی،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو کہا جائے کہ وہ آئی ایم ایف سے سیلاب متاثرین کی وجہ سے کچھ ریلیف لینے کی بات کرے،